نئی دہلی۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا کو آج مطلع کیا گیا کہ حکومت سپریم کورٹ میں ہندی کے لازمی استعمال کے حق میں نہیں ہے۔ وزیرقانون ڈی وی سدانند گوڑ نے ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے لا کمیشن کے موقف کو قبول کرلیا ہے کہ اعلیٰ عدالتی شعبہ میں موجودہ صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ ان سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ آیا وزارت قانون نے سپریم کورٹ میں ہندی میں اپنی سماعت اور درخواستوں کے ادخال کیلئے آرٹیکل 348 میں نرمی لانے کے اقدامات کررہی ہے اور یہ کہ بغیر کسی پس و پیش کے درخواستوں کو ہندی میں داخل کیا جاسکتا ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ہندی کے استعمال پر کئے جانے والے بار بار کے مطالبات کے درمیان لا کمیشن نے 2008ء میں سفارش کی تھی کہ کسی بھی گوشہ پر کسی زبان کے استعمال کیلئے دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔ یہ موٹر گاڑی یا کسی فرر کا تخیل نہیں ہے بلکہ ججس کا معاملہ اعلیٰ سطح کا حامل ہوتا ہے۔ ان کے فیصلوں کو دونوں فریقوں کے درمیان سمجھنے اور سمجھانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ قانون کا اطلاق مساویانہ طور پر ہر ایک پر ہوجائے۔