سپریم کورٹ میں نکاح حلالہ اور کثیرزوجگی پر درخواستوں کی سماعت

نئی دہلی ۔ /4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج اتفاق کیا ہے کہ تازہ درخواستوں کی سماعت کی جائے گی ۔ جن میں نکاح حلالہ اور کثیر زوجگی کے رواجوں کی جو مسلمانوں میں ہے مخالفت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ دستور ہند میں جن بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے ان کی خلاف ورزی ہیں ۔ چیف جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچور پر مشتمل بنچ نے نازیہ الٰہی خان صدرنشین کولکتہ گروپ مسلم خواتین مزاحمتی کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کردہ تازہ درخواستوں کی سماعت کرے گی ۔ قانون داں وی کے راجو گروپ کے وکیل ہیں ۔ انہوں نے نکاح حلالہ اور کثیر زوجگی کو غیرقانونی اور غیردستوری اور دستور کی دفعات 14 ، 15 ، 21 اور 25 کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون شریعت کی دفعہ 2 قانون درخواست کے تحت نکاح حلالہ اور کثیر زوجگی کو کالعدم تسلیم کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ غیردستوری عمل ہے ۔ چنانچہ یہ نہ صرف کسی خاتون یا کسی فرد کے بنیادی وقار کی خلاف ورزی ہے جو ایک بنیادی حق ہے جس کی طمانیت دستور ہند میں دی گئی ہے ۔