سوچھ حیدرآباد مہم کے دوران 729 کروڑ کے کاموں کی تجاویز موصول

عوامی مسائل سے مربوط تجاویز کو فوری منظوری دینے متعلقہ حکام کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ /26 مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں سوچھ حیدرآباد کے دوران 729 کروڑ تعمیری و ترقیاتی کاموں کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔ حکومت کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں چلائے گئے سوچھ حیدرآباد پروگرام کے دوران آبرسانی سڑکوں کی تعمیر ، ڈرینیج ، پارکس کی ترقی کے علاوہ پلے گراؤنڈس کے مسائل بلدی عہدیداروں نے وصول کئے جن کے اعداد و شمار کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ جملہ 8562 تجاویز موصول ہوئی ہیں جن کا تخمینہ لگایا جارہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ بلدی عہدیداروں نے 729 کروڑ کی ان تجاویز میں ترجیحی بنیادوں پر ان تجاویز کو فوری منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کا راست عوامی مسائل سے تعلق ہو اور ان اقدامات کی صورت میں فوری طور پر مسائل حل ہوسکتے ہو ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر سومیش کمار کے بموجب سوچھ حیدرآباد پروگرام کے دوران حکومت نے عہدیداروں اور وزراء کے ہمراہ عوام کے درمیان پہونچ کر مسائل سے آگہی حاصل کی اور عوامی تجاویز کی بنیادوں پر ترقیاتی اقدامات کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں موجود کئی مسائل کو فی الفور حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور تمام تجاویز کا جائزہ لینے کے بعد مرحلے واری اساس پر مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ تفصیلات کے بموجب محکمہ آبرسانی کے مسائل کے حل کیلئے تقریباً 108 کروڑ کی تجاویز موصول ہوئی ہیں جبکہ زیرزمین ڈرینیج سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے 127 کروڑ کی لاگت کی جملہ 1118 تجاویز وصول ہوئی ہیں ۔ شہر میں سڑک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے 1836 تجاویز وصول کی گئی ہیں جن کی تخمینی لاگت 205 کروڑ ہورہی ہے ۔ کمیونٹی ہال ، لائبریری اور جم کے قیام کیلئے 3583 تجاویز پیش کی گئی ہیں جن کی تخمینی مالیت 218 کروڑ ہورہی ہے ۔ اسی طرح نالوں کی صفائی و پانی کی نکاسی کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے 538 تجاویز پیش کی گئی ہیں جن کی تخمینی لاگت 49 کروڑ ہے ۔ ریاستی حکومت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو 400 حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے ہر حصے کو 50 لاکھ روپئے کے مالیتی ترقیاتی کام منظور کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس فیصلہ کی رو سے حکومت جلد ہی موصولہ تجاویز کے مطابق ترقیاتی کاموں کا آغاز کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔