سوچھ حیدرآباد صرف فوٹو سیشن پروگرام

چیف منسٹر کیمپ آفس کے قریب کچرے کا انبار ، محمد علی شبیر کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے سوچھ حیدرآباد پروگرام کو تصویر کشی کا پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کی قیام گاہ کے پاس کچرے کے انبار ہیں ۔ انہوں نے کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سومیش کمار پر ٹی آر ایس کے ایجنٹ کی طرح خدمات انجام دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مجوزہ گریٹر حیدرآباد کے بلدی انتخابات میں کانگریس پارٹی 100 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے 2004 تا 2014 کانگریس کے 10 سالہ دور حکومت میں گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کیے گئے ترقیاتی کاموں پر مشتمل بروچر میڈیا کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ کی تعمیر پر 2,478 کروڑ 158 کیلو میٹر طویل نہرو رنگ روڈ پر 6,696 کروڑ ۔ پی وی این آر ایکسپریس ہائی وے پر 600 کروڑ حیدرآباد کو پانی سربراہ کرنے والی مولانا ابوالکلام آزاد اسکیم پر 3375 کروڑ حیدرآباد کو پینے کے پانی کے دیگر اسکیمات پر 1067.1 کروڑ سیوریج سیکٹر پر 398.81 کروڑ زیر زمین پائپ لائن پر 791 ، موسیٰ ندی کی صفائی پر 339 کروڑ اور سیوریج کی ترقی کے لیے 150 کروڑ ، حیدرآباد میٹرو پراجکٹ پر 5000 کروڑ ، انفارمیشن ٹکنالوجی پر سال 2003-4 میں 5,025 کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے نوجوانوں کو 85,945 ملازمتیں فراہم گئیں ۔ 2013-14 میں 57,000 کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے 323,691 لاکھ ملازمتیں فراہم کی گئیں ۔ فلائی اوورس کے علاوہ دیگر اسکیمات پر ایک لاکھ کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں کانگریس کے سنہرے دور سے عوام اچھی طرح واقف ہے ۔ ٹی آر ایس کا ایک سالہ دور حکومت مایوس کن ہے ۔ سوچھ حیدرآباد پروگرام صرف تصویر کشی تک محدود ہو کر رہ گیا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کی قیام گاہ کے قریب کچرے کے ڈھیر ہیں ان کی صفائی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ کمشنر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن سومیش کمار ٹی آر ایس کے ایجنٹ کی طرح خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے انہیں سرکاری ملازمت سے مستعفی ہوتے ہوئے ٹی آر ایس میں شامل ہوجانے کا مشورہ دیا ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے کہا کہ کل 6 اسمبلی حلقوں کا اجلاس طلب کیا گیا تھا کانگریس قائدین بالخصوص نوجوانوں میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا ہے ۔ اجلاس میں نوجوانوں نے بتایا کہ ہم اپنی تعلیم کو ترک کرتے ہوئے ملازمتوں کی پرواہ کئے بغیر تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے چکے ہیں ۔ تاہم ٹی آر ایس حکومت سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے پیش نظر چیف منسٹر تلنگانہ سٹلیرس کو لبھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ عام انتخابات سے قبل عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھانے والے کے سی آر نے ایک سال میں تلنگانہ کے 9 اضلاع کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ۔۔