سوچھتا پر سرمایہ کاری اقتصادی نظریے سے بھی سمجھ داری :گوتریس

نئی دہلی۔2 اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گو تریس نے ‘کھلے میں رفع حاجت سے پاک ‘ کو اولین ترجیح دینے کے لئے آج ہندوستان کی تعریف کی اور کہا کہ صفائی سُتھرائی پر سرمایہ کاری اقتصادی نظریے سے بھی سمجھ داری ہے ۔ مسٹر گوتریس نے راشٹر پتی بھون میں ‘مہاتما گاندھی بین الاقومی کانفرس ‘ کے اختتام کے موقع پر کہا کہ سال 2030 تک حاصل کئے جانے والے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) میں سب کے لئے صفائی سُتھرئی کی سہولیات بھی ایک ہے ۔اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے جرأت اور عزم کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ”میں کھلے میں رفع حاجت سے نجات کو اولین ترجیح دینے کے لئے ہندوستان کی تعریف کر تا ہوں ۔یہ نہ صرف صحت کے نظریئے سے بلکہ اقتصادی نقطہ نظر سے بھی سمجھداری والا قدم ہے ۔کانفرنس کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس اہم مسئلہ پر ایک دوسرے کے ساتھ آنے کے لئے اتنے سارے ممالک کا ایک ساتھ آنا حوصلہ افزا ہے ۔کانفرنس میں 68 ممالک سے 200 سے زائد نمائندوں نے حصہ لیا جن میں 54 ممالک کے وزراء بھی شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پینے کا صاف پانی اور صاف سُتھرائی پر سب کا حق ہے ۔یہ ایس ڈی جی کی بنیادی ضرورت ہے ۔ مسٹر گوتریس نے کہا کہ صفائی سُتھرائی کی سہولیات کی کمی اور کھلے میں رفع حاجت کا سب سے زیا دہ اثر لڑکیوں اور خواتین پر ہوتا ہے ۔بیت الخلا ء کی عدم دستیابی کی وجہ سے کروڑوں لڑکیوں کو پڑھائی چھوڑنی پڑتی ہے ۔ خواتین کو رٖٖفع حاجت کے مقرر وقت کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی’ سوچھ بھارت’ مہم سیاسی عزم ظاہر کرتی ہے ۔انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ اقوام متحدہ کا پورا نظام ہندوستان کی حمایت دینے کے لئے کھڑا ہے ۔