سوچھتا درجہ بندی میں تلنگانہ کی یونیورسٹیاں مقام بنانے میں ناکام

حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ کے لیے رواں برس کے اوائل خوش خبری تھی کہ 2018 کے ابتدائی عرصے میں یہاں کی یونیورسٹیوں کو سوچھ سرویکشن کی فہرست میں ابتدائی 10 مقامات میں جگہ ملی تھی لیکن ریاستی یونیورسٹیاں اس مقام کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی جیسا کہ اب جاری کردہ نئی فہرست میں ریاستی یونیورسٹیوں کو سرفہرست 10 مقامات میں اپنی جگہ گنوانی پڑی ہے ۔ مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کی جانب سے اعلی تعلیم کے اداروں میں صاف صفائی کے ضمن میں سوچھتا رینک ایوارڈ کی فہرست میں کوئی بھی تلنگانہ کی یونیورسٹی اپنا مقام بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔ تلنگانہ میں 3 سنٹرل یونیورسٹیوں کے بشمول 22 یونیورسٹیاں ہیں لیکن ان میں کوئی بھی یونیورسٹی سوچھ کیمپس درجہ بندی میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔ وزارت فروغ انسانی وسائل کے بموجب اس سال پیان انڈیا کے تحت 6029 اداروں میں 51 کو 8 مختلف زمروں میں بہترین تعلیمی اداروں کے تحت منتخب کیا گیا ہے لیکن اس فہرست میں ریاست تلنگانہ سے کوئی بھی یونیورسٹی اپنا مقام نہیں بناسکی ہے جب کہ ریاستی یونیورسٹیوں میں اکثریت نے تو ایوارڈ کے لیے درخواست بھی نہیں دی ہے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائیر ایجوکیشن ( ٹی ایس سی ایچ ای ) کے ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ انہیں جہاں تک یاد ہے ریاست سے کسی بھی یونیورسٹی نے مذکورہ درجہ بندی میں شرکت کی کوشش نہیں کی جب کہ جے این ٹی یو نے درخواست دی تھی لیکن وہ اس درجہ بندی میں شامل نہ ہوسکی ۔۔