کمسن بچوں کے ساتھ فضائی سفر کرتے ہوئے کسٹم عہدیداروں کی آنکھ میں دھول جھونکنے کی کوشش
نئی دہلی ۔ 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسمگلروں نے سونا اسمگل کرنے کیلئے اب نئے طریقے اختیار کرلئے ہیں۔ اسمگلرس اپنے فضائی سفر کے دوران کمسن بچوں کو ساتھ رکھ رہے ہیں اور دہلی ایرپورٹ پر سونا اسمگل کرنے کیلئے خریداری والے جعلی بلز استعمال کررہے ہیں۔ یہ لوگ کسٹم عہدیداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے نت نئے طریقے اختیار کررہے ہیں۔ کسٹمس عہدیداروں نے بتایا کہ حالیہ گرفتار کردہ تین افراد کے کیس مختلف ہیں۔ ان لوگوں نے سونا اسمگل کرنے کی مبینہ طور پر کوشش کی تھی اور اس کیلئے یہ لوگ جعلی بلوں کو استعمال کررہے تھے۔ ان کے ساتھ کمسن بچے بھی تھے۔ کمسن بچوں کو ساتھ رکھنے کا مقصد کسٹم عہدیداروں کو دھوکہ دیتے ہوئے شبہ سے بچنے کی کوشش ہوتی ہے۔ پہلے کیس میں ایک شخص سے دبئی سے یہاں آمد کے بعد کسٹم عہدیداروں نے پوچھ گچھ کی۔ اس کی ذاتی تفصیلات اور سامان کی تلاشی لی گئی۔ مسافر کی جامع تلاشی سے پتہ چلا کہ اس نے سونے کی چین کی شکل میں سونے کے اشیاء ساتھ لائے تھے۔ اس کے پاس ایک سونے کی سلاخ بھی دستیاب ہوئی جس کا وزن 999 گرام تھا۔ سونے کی مارکٹ قدر 28.63 لاکھ بتائی گئی ہے۔ ملزم کا تعلق لدھیانہ سے ہے جو دبئی کے ایک بینک میں کام کرتا ہے۔ وہ اپنے بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ سفر کررہا تھا۔ ان میں سے ایک کی عمر 10 ماہ تھی تو دوسرے کی 2 سال تھی۔ یہ ہندوستان سفر کررہا تھا تاکہ حکام کو کوئی شبہ نہ ہو۔ کسٹم کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ اس طرح کے لوگ اپنے خاندان والوں کو استعمال کرتے ہیں یا دوسری کی مدد لیتے ہیں۔ تحقیقات کے دوران اس نے اقبال جرم کیا کہ اس نے اب تک تین کیلو سونے کی اسمگلنگ کی ہے جس کی لاگت ماضی میں 82 لاکھ بتائی گئی ہے۔ مسافر اکثر اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ سفر کرتے ہوئے کسٹم عہدیداروں کو گمراہ کرتے ہیں۔ ایک اور کیس میں 34 سالہ شخص کو 57 لاکھ لاگتی سونے کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ اس کیس میں ملزم سے پوچھ گچھ کی گئی تو کسٹم عہدیداروں کو پتہ چلا کہ ممبئی سے ہفتہ کو یہاں پہنچتا تھا۔ اس کی جامع تلاشی لی گئی تو 2 کیلو گرام کے دو سونے کی سلاخیں دستیاب ہوئیں۔ اس نے سونے کی سلاخوں کو اپنی پتلون کی پاکٹس میں چھپا رکھے تھے جسے اس نے پہن رکھا تھا۔ اس نے ممبئی سے سونا خریدنے کا ایک بل بھی عہدیداروں کو بتایا۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے یہ سونا ممبئی سے خریدا ہے اور اس کا یہ بل ہے۔ جب تحقیقات کی گئی تو یہ بل جعلی پایا گیا۔ تحقیقات کے دوران اس نے قبول کیا کہ اس کے مالک نے اسے سونے کے سلاخ اور جعلی بل تھما دیئے ہیں۔ اس مالک دہلی کا جیولر ہے۔