سونے کی درآمد پر تحدیدات کا ختم مارچ میں جائزہ

ٹیکس عہدیداروں کو بقایہ جات کی وصولی پر توجہ مرکوز کرنے چدمبرم کی ہدایت
نئی دہلی27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )سونے کی درآمد پر عائد تحدیدات کا ختم مارچ پر جائزہ لیا جائے گا ۔ مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے آج کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جاریہ سال کے اختتام تک سونے کی درآمد پر عائد بعض تحدیدات پر نظر ثانی ممکن ہوگی لیکن تحدیدات کی مکمل طور پر برخواستگی نا ممکن ہے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ پر گرفتار مضبوط رہے۔ وہ ’’یوم کسٹمس ‘‘کے موقع پر سرکاری عہدیداروں سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سونے کی درآمد میں اضافہ پر قابو پانے کیلئے حکومت نے اس پر کسٹم ڈیوٹی میں 2013 کے دوران تین گنا اضافہ کردیااور فی الحال ٹیکس 10 فیصد ہے ۔ سونے کی درآمد میں اضافہ کو روکنے اور ٹیکس میں کمی کرنے کے مطالبہ کے ساتھ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے گذشتہ ہفتہ وزارت تجارت کو ایک مکتوب روانہ کیا ۔

چدمبرم نے کہا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ پر قابو پانے کا طویل مدتی طریقہ پالیسی پر جبر کرنا نہیںبلکہ سونے کی درآمد پر تحدیدات عائد کرنا ہے۔ حکومت کا طویل مدتی مقصد درآمدات میں اضافہ ہے۔ ہمیں اتنی مالیت کے ڈالرس کمانا ہیں جتنے کی درآمد و برآمد کی ادائیگی کیلئے ضرورت ہو۔ اس کیلئے ہمیں برآمدات میں اضافہ کے طریقہ تلاش کرنے ہوں گے۔ کسٹمس ڈیوٹی کی ڈسمبر میں وصولی میں اضافہ سے بلند حوصلہ مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے ٹیکس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ باقی مہینوں میں بھی نظر ثانی شدہ اندازوں سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اطمینان بخش سال رہا ہے۔ انہیں خوشی ہے کہ ماہ ڈسمبر میں کسٹمس کا مالیہ اضافہ شرح سے ترقی کرتا رہا ہے۔توقع سے کچھ زیادہ مالیہ وصول ہوچکا ہے۔ انہیں موجودہ تخمینوں میں اضافہ کی ترغیب ملی ہے لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔ انہوں نے خدمات ٹیکس کی آئندہ برسوں میں وصولی کے کسٹمس اور اکسائز کے وصولی کے ریکارڈ کو بھی توڑ دینے کی توقع ظاہر کی اور ٹیکس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ٹیکس کی وصولی تک زیادہ توجہ مرکوز کریں۔