سونیا گاندھی کا پاسپورٹ کاپی دینے سے انکار

نیویارک ، 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سونیا گاندھی نے اپنے پاسپورٹ کی نقل یہاں امریکی عدالت کو 1984ء کے مخالف سکھ فسادات کیس میں بطور دستاویزی ثبوت فراہم کرنے سے انکار کردیا ، جس کیلئے ہندوستانی حکومت کی جانب سے شخصی سکیورٹی اور رازداری کی بنیادوں پر انکار کا حوالہ دیا ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج برائن کوگان نے گزشتہ ماہ سونیا گاندھی سے کہا تھا کہ 7 اپریل تک کوئی نہ کوئی دستاویزی ثبوت فراہم کریں تاکہ عدالت کو امریکہ میں اُن کی موجودگی کے تعلق سے کسی نتیجہ پر پہنچنے میں مدد مل سکے۔

یہ عدالتی حکمنامہ انسانی حقوق کے گروپ ’سکھس فار جسٹس‘ (ایس ایف جے) کے دائر کردہ مقدمہ پر جاری کیا گیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس نے سونیا گاندھی کو تب سمنس جاری کئے تھے جب وہ مبینہ طور پر گزشتہ سال ستمبر میں میڈیکل چک اپ کیلئے اِس شہر میں میموریل سلون۔کیٹرنگ کینسر سنٹر سے رجوع ہوئی تھیں۔ سونیا گاندھی کے خلاف یہ مقدمہ اس مسئلہ پر ٹکا ہے کہ آیا انھیں 9 ستمبر کو سمنس دیئے گئے جیسا کہ سکھوں کا گروپ دعویٰ کررہا ہے یا آیا وہ اپنے ادعا کے مطابق اُس وقت امریکہ میں موجود نہیں تھیں۔ سونیا گاندھی کے اٹارنی روی بترا نے دوشنبہ کو عدالت میں بیان دیا کہ اُن کی موکلہ کو ’’کچھ بھی چھپانا نہیں‘‘ ہے۔