تقسیم ریاست کے خلاف کانگریس سے مستعفی ہونے کا ارادہ : جے سی دیواکر ریڈی
حیدرآباد ۔ 22 فبروری (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی سابق ریاستی وزیر مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے کہا کہ کانگریس کی صدر مسز سونیا گاندھی پر پاگل پن کا غشی طاری ہوجانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے خلاف وہ بطور احتجاج کانگریس سے مستعفی ہوجائیں گے۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کے عوام نے کانگریس پارٹی کو اقتدار سونپ کر بہت بڑی غلطی کی ہے جس کا وہ بیجا استعمال کرتے ہوئے ریاست کو تقسیم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا کی تحریک چلاتے ہوئے سیما۔ آندھرا کے عوام نے کروڑہا روپئے کے نقصانات کو برداشت کیا ہے۔ سیاسی قائدین اور عوام کی جانب سے ریاست کو تقسیم نہ کرنے کی اپیل کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر قائد نے کہا کہ سونیا گاندھی ہماری قائد ہونا ہمارے لئے بہت بڑی بدبختی کی بات ہے۔ وہ جو چاہتی ہیں وہی کرتی ہیں۔ پارٹی میں جمہوری نظام کا خاتمہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تقسیم ہوچکی ہے۔ سیما۔ آندھرا ریاست کے نئے صدر مقام کیلئے آپس میں لڑائی جھگڑا کرتے ہوئے عوام کو پریشان نہ کرنے کا سیاسی قائدین کو مشورہ دیا کیونکہ مرکزی حکومت کسی کی کوئی بات سننے والی نہیں ہے۔ اس لئے اپنے رشتوں میں دراڑ پیدا نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ ایک علاقہ میں احتجاج کرتے ہوئے دوسرے علاقہ کے عوامی برہمی کو دعوت نہ دینے پر زور دیا۔ کانگریس پارٹی سے مستعفی ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی ہائی کمان نے ریاست کی تقسیم کے معاملے میں من مانی کی ہے۔ یکطرفہ فیصلہ کیا ہے۔ ایسی جماعت سے وابستہ رہنے میں وہ کوئی دلچپسی نہیں رکھتے۔ بہت جلد کانگریس پارٹی سے مستعفی ہوجائیں گے۔ فیصلہ کرنے سے قبل وہ سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سے مشاورت کریں گے۔