حیدرآباد۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی و سابق ریاستی وزیر جے سی دیواکر ریڈی نے اعتراف کیا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنانے پر انھیں پارٹی کی طرف سے وجہ نمائی نوٹس وصول ہوئی ہے، جس کا وہ چار دن میں جواب دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وہ سونیا گاندھی کے خلاف نہیں ہیں، ان کی صحت کے پیش نظر ہم نے ان سے استعفی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ چار ریاستوں کے انتخابات میں کانگریس کی ناکامی کے بعد جے سی دیواکر ریڈی نے پارٹی صدر کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان سے استعفی کا مطالبہ کیا تھا اور راہول گاندھی کو غیر کرشماتی قائد قرار دیا تھا، جب کہ صدر پردیش کانگریس بی ستیہ نارائنا کی سفارش پر کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجے سنگھ نے مسٹر ریڈی کو وجہ نمائی نوٹس دینے سے اتفاق کیا تھا، جس کا پارٹی نے سخت نوٹ لیا ہے۔
علاقہ تلنگانہ وزراء کی گورنر سے چیف منسٹر کی شکایت
حیدرآباد ۔ یکم ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : علاقے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کئی وزراء نے آج گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے راج بھون میں ملاقات کرتے ہوئے ریاستی وزیر ڈی سریدھر بابو کے قلمدان کی تبدیلی پر چیف منسٹر کے خلاف شکایت کی ۔ ڈی سریدھر بابو سیول سپلائز اور قانون ساز اسمبلی امور کے قلمدان رکھتے تھے جب کہ ان سے قانون ساز اسمبلی امور قلمدان واپس لے لیا گیا ۔ اور وزیر ابتدائی تعلیم شلیجہ ناتھ کو یہ قلمدان سپرد کیا گیا ۔ اس وفد کی قیادت کے جانا ریڈی نے کی ۔ وفد نے چیف منسٹر کے برتاؤ کو غیر جمہوری بتایا ۔ وزراء نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔۔