نئی دہلی یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام )نٹور سنگھ کی خود نوشت سوانح عمری سے سونیا گاندھی اور آنجہانی وزیر اعظم پی وی نرسمہا راو کے درمیان سرد مہر تعلقات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔ نٹور سنگھ نے تحریر کیا ہے کہ سونیا گاندھی نرسمہا راو کو کبھی بھی پسند نہیں کرتی تھیںجبکہ نرسمہا راو کو حیرت تھی کہ سونیا گاندھی کو اُن سے کیا دشمنی ہے۔ سونیا گاندھی نے پی وی نرسمہا راو کو وزیر اعظم بنایا تھا لیکن وہ انہیں پسند نہیںکرتی تھی۔ میں بھی اُن سے دور ہوچکا تھا اور تیواری کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی لیکن بعدازاں ہم میں مفاہمت ہوگئی۔ نٹور سنگھ نے اپنی خود نوشت سوانح عمری ’’ایک زندگی کافی نہیں‘‘میں انکشاف کیا ہے۔ یہ کتاب روپا پبلیشرس نے شائع کی ہے ۔ نرسمہا راو نے نٹور سنگھ کی خدمات حاصل کرنے چاہی تھیں جو اس وقت گاندھی خاندان سے قریب تھے۔ ڈسمبر 1994 میں وہ سونیا گاندھی کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتے تھے انہوں نے نٹور سنگھ سے اُن کی قیامگاہ پانچ ریس کورس روڈ پر ملاقات کی تھی اور وہ واضح طور پر برہم اور بے چین نظر آتے تھے جو اُن کی خصوصیت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سونیا گاندھی سے مقابلہ بھی کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنا نہیں چاہتے ۔سونیا کے چند مشیر اُن کے خلاف سونیا کے کان بھر رہے ہیں۔ وہ ان کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے لیکن سونیا گاندھی کا معاملہ مختلف ہے اُن کا میرے ساتھ رویہ میری صحت پر اثر انداز ہورہا ہے اگر وہ چاہتی ہیں کہ میں اپنے عہدہ سے سبکدوش ہو جاوں تو انہیں صرف مجھے اس کی اطلاع دینی ہوگی ۔نرسمہا راو نے کہا کہ وہ اُن کی ضروریات اور خواہشات کی بروقت تکمیل کیلئے اپنی بہترین کوششیں کرچکے ہیں ۔اُن کے ساتھ قریبی تعاون کرتے رہے ہیں وہ جاننا چاہتے ہیں کہ سونیا گاندھی کو ان سے کیا دشمنی ہے ۔نٹور سنگھ نے تحریر کیا ہے کہ کانگریس کی مجلس عاملہ کے ایک دو ارکان نے یہ تاثر پیدا کیا تھا کہ سونیا گاندھی نرسمہا راو کے اصلاحات کے عمل پر ناراض ہیںاور نرسمہا راو نے انہیں نظر انداز کیا ہے ۔ کانگریس پارٹی کے تمام سینئر ارکان واقف تھے کہ سونیا گاندھی نرسمہا راو سے سرد مہری برت رہی ہیں ۔ آئندہ مہینوں میں وزیر اعظم اور سونیا گاندھی میں بات چیت تقریباً بند ہوگئیں ۔ نرسمہا راو نے نٹور سنگھ سے کہا کہ انہوں نے سونیا گاندھی کی مہر بانی حاصل کرنے کیلئے معمول کے خلاف کام کئے ہیںلیکن پھر بھی ناکام رہے۔نرسمہا راو نے کہا کہ انہوں نے سونیا گاندھی کی تمام ہدایتوں کی تکمیل کی ہے لیکن انہوں نے ٹیلیفون کرنا بھی گوارا نہیںکیا ۔ نٹور سنگھ یادیں تازہ کرتے ہوئے کہتے ہیںکہ سونیا گاندھی نے ریاکس فون نصب کرنے کی نرسمہا راو کی پیشکش بھی مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ اگر وہ نرسمہا راو سے بات چیت کرنا چاہیں تو کسی بھی وقت کرسکتی ہیںیہ گویا نرسمہا راو کے گال پر ایک طمانچہ تھا ۔ حالانکہ نرسمہا راو سونیا گاندھی کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے سے گہری دلچسپی رکھتے تھے لیکن نٹور سنگھ کے بموجب ایسا نہیںہوسکا ۔ انہوں نے سونیا گاندھی کے ایک با اعتماد ساتھی محمد یونس کی خدمات بھی حاصل کی تھیں لیکن یہ بھی کارآمد نہیں ہوسکیں۔