سومناتھ بھارتی کو سپریم کورٹ سے بھی راحت نہیں ملی ‘ خود سپردگی کا حکم

نئی دہلی 28 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی کے متنازعہ رکن اسمبلی سومناتھ بھارتی کو آج سپریم کورٹ سے بھی کوئی راحت نہیں ملی اور عدالت نے انہیں ہدایت دی کہ وہ گھریلو تشدد اور اقدام قتل کے ایک مقدمہ میں آج ہی خود کو پولیس کے حوالے کردیں۔ سومناتھ بھارتی کے خلاف یہ مقدمات ان کی شریک حیات نے دائر کئے ہیں۔ چیف جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس امتوا رائے پر مشتمل ایک بنچ نے اس معاملہ کی آئندہ سماعت جمعرات کو مقرر کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیںکہ سومناتھ بھارتی آج ہی پولیس کے سامنے خود سپردگی اختیار کرلیں ۔ ہم اس میں مزید کوئی احکام جاری کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ بنچ نے ان کے وکیل اور سینئر ایڈوکیٹ گوپال سبرامنیم کے اس ادعا کو مسرد کردیا کہ سومناتھ بھارتی کو خود سپردگی کیلئے کل تک کا وقت دیا جاسکتا ہے ۔ سومناتھ بھارتی فی الحال گرفتاری سے بچنے فرار اختیار کئے ہوئے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ وہ وقت دینے کو تیار نہیں ہے ۔ عدالت نے کہا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے مسئلہ کی جمعرات کو سماعت ہو تو انہیں آج کی خود کو پولیس کے حوالے کرنا ہوگا ۔ عدالت نے انہیں خود سپردگی کیلئے شام 7 بجے تک کا وقت دینے سے بھی انکار کردیا ۔ سبرامنیم نے کہا کہ یہ سارا معاملہ ایک ازدواجی تنازعہ کا نتیجہ ہے اس میں نہ صرف شادی شدہ جوڑا بلکہ اس کے بچے بھی متاثر ہو تے ہیں۔ عدالت کو سومناتھ بھارتی کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس بات کا بھی خیال رکھنے کی ضرورت ہے ۔ تاہم بنچ نے کہا کہ اسے فی الحال اس مسئلہ کی کوئی فکر نہیں ہے اور اس نے سوال کیا کہ ٹرائیل کورٹ اور ہائیکورٹ کی جانب سے پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد ہوجانے کے بعد سومناتھ بھارتی نے ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت کہاں فراہم کیا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ سومناتھ بھارتی دو جگہ ضمانت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لئے اب انہیں سب سے پہلے خود سپردگی اختیار کرنی چاہئے ۔