واشنگٹن ۔ یکم اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سوشیل میڈیا بھی اب مسئلہ کشمیر کو لے کر ہندوستان کی تائید کرتا نظر آرہا ہے کیوں کہ جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔ پاکستان کے سابق سفارت کار نے یہاں تک کہہ دیا کہ نواز شریف نے جو تقریر کی ہے، اُس کا پاکستانی عوام پر شاید جادو چل جائے لیکن جہاں تک پوری دنیا کا سوال ہے وہاں نواز شریف کی تقریر کو کسی نے بھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ دوسری طرف خود ہندوستان نے بھی نواز شریف کی تقریر پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سے مقبوضہ کشمیر کا تخلیہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت خارجی اُمور ہند کے ترجمان وکاس سروپ نے اس موضوع پر متعدد ٹوئٹس کئے ہیں اور اُن کی تائید میں ٹوئٹر یوزرس بھی میدان میں آگئے اور اس طرح ہندوستان کی زبردست تائید وائرل ہوگئی۔ ٹوئٹ کرنے والے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان کے سابق سفارت کار نے کہاکہ پاکستان میں نواز شریف کی تقریر کا خیرمقدم کیا گیا ہے لیکن اس کے بعد پاکستان کے تئیں ہندوستان کا موقف مزید سخت ہوگیا ہے۔ پاکستان کے سابق سفیر برائے امریکہ حسین حقانی نے کہاکہ نواز شریف کی تقریر سے پاکستان کو کچھ حاصل نہیں ہوا کیوں کہ پاکستان کے دعوؤں کی تائید کرنے والوں کو اُنگلیوں پہ گنا جاسکتا ہے۔ اُنھوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں یہ بھی کہاکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کی جانب سے کی گئی متعدد تقریریں اُنھیں یاد ہیں جن کا پاکستانی عوام نے خیرمقدم کیا لیکن عالمی سطح پر پاکستان کو کوئی تائید حاصل نہیں ہوئی۔