معمولی بات بھی ہو تو احتیاط برتنے کی ضرورت ، ڈاکٹر چیتنا ریڈی ، اے سی پی سلطان بازار کا عوام کو مشورہ
حیدرآباد ۔ /30 مئی (سیاست نیوز) سماجی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ کسی ایک کے پاس کوئی بات پہونچتی ہے تو سکنڈوں کے اندر وہ دسیوں ، سینکڑوں افراد کے پاس پہنچائی جارہی ہے اور وہ پہونچنے والی خبردرست ہو یا غلط پر کوئی کسی نہ کسی خبر کو فرداً یا گروپس میں ایک دوسرے کے ساتھ بہت جلد پہونچانے کا عادی بنتا جارہا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کہیں بھی کچھ بھی واقعہ پیش آجائے تو بس چند منٹ کے اندر وہ ہزاروں افراد تک پہونچائی جارہی ہیں مگر پہونچانے سے قبل لوگ اس خبر کی حقیقت کو جاننے یا اس خبر کو پھیلانے کی صورت میں ہونے والے نتائج سے خود کو لاپرواہ محسوس کررہے ہیں اور ایسی لاپرواہی بڑے بڑے مسائل و مشکلات یہاں تک کہ انسانی جانیں بھی ہلاکت کی شکار بن رہی ہیں جس کی تازہ مثال شہر میں بھیگ مانگنے والوں اور زنخوں کو بچوں کے اغواء گینگ سمجھ کر افواہ پھیلائی جس کے نتیجہ میں ہجوم نے انہیں بڑی بے رحمی کے ساتھ مار پیٹ کر زندہ انسانوں پر بھاری بھرکم پتھر ڈالکر قتل کردیا گیا اور سماج میں بے چینی و انارکی پیدا کرنے میں ہر کوئی جانے یا انجانے میں اپنا اپنا حصہ ادا کررہا ہے ۔ حالیہ دنوں میں واٹس اپ پر کئی قسم کے ویڈیوز گشت کررہے ہیں ۔ یعنی بچوں کے اغواء سے متعلق ، سرقہ سے متعلق ، انسانوں کو قتل کرکے ان کا گوشت کھانے سے متعلق اس طرح بالکل غلط تشہیر چلتی رہی اور ایسی ویڈیوز چند سکنڈس میں لاکھوں افراد تک پہونچ رہی ہیں کیونکہ ایک شخص کئی گروپس میں ہوتا ہے جیسے افراد خاندان کا گروپ ، دوستوں کا گروپ ، ساتھی ملازمین کا گروپ ، اسکولی ساتھیوں کا گروپ ، کالج کے ساتھیوں کا گروپ ، مذہبی و سماجی گروپ الغرض اس طرح کسی ایک کو ملنے والے میسیج کو وہ اپنے پاس موجود تمام گروپ اور فرداً فرداً جو واٹس اپ نمبرات ہوتے ہیں تمام کو سینڈ کردیتا ہے ۔ جس کی وجہ سے غلط میسیج و اطلاع صرف چند سکنڈس میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل جاتی ہے لہذا اس غلط طریقہ کار پر روک لگانا بے حد ضروری ہے ۔ ڈاکٹر چیتنا اے سی پی سلطان بازار نے کہا کہ کسی بھی گروپ کے اڈمن کی ذمہ داری ہے کہ وہ گروپ میں چلنے والی گفتگو اور ہر ایک حرکت پر گہری نظر رکھے کیونکہ اس گروپ کے ذریعہ ہونے والی غیرسماجی یا غلط حرکات کا اڈمن ذمہ دار ہوگا ۔ اور اگر کسی گروپ کے ذریعہ گروپ میں موجود کوئی فرد افواہ پھیلائے تو اس کی ذمہ داری بھی گروپ اڈمن پر ہی عائد ہوگی ۔ لہذا کسی بھی خبر ، میسیج وغیرہ کو بغیر تحقیق کے کسی سے بھی شیئر نہ کریں اگر کسی پر شک ہو یا کوئی مشکوک میسیج آئے تو فوری پولیس کو مطلع کریں اور قانون کو ہاتھوں میں لینے کی ہرگز کوشش نہ کریں ۔ اگر آپ قانون کو ہاتھوں میں لینے کی جان بوجھ کر یا انجانے میں کوشش کریں تو یاد رکھیں یقیناً لامحالہ آپ قانون کے لمبے ہاتھوں میں اتنی بری طرح پھنس جائیں گے کہ آپ کتنا بھی ہاتھ پیر مارلیں مگر قانون کے آہنی پنجوں سے ہرگز باہر نہیں نکل پائیں گے ۔ لہذا بہتر یہی ہے کہ احتیاط برتیں اور مشکوک معاملات میں پولیس سے ربط پیدا کریں ۔