بے بنیاد اطلاعات کی ترسیل پر حکومت اور پولیس کی رہنمایانہ ہدایت پر عمل ضروری
حیدرآباد۔4اکٹوبر(سیاست نیوز) واٹس اپ‘ فیس بک اور ٹوئیٹر پر آنے والی ہر خبر سچ نہیں ہوتی اسی لئے ان خبروں کو بغیر کسی توثیق کے آگے بڑھانے کے سلسلہ میں غور کرنا چاہئے کیونکہ غلط خبریں اور افواہیں بسا اوقات کسی کے لئے جان لیو ا ثابت ہوتی ہیں تو بعض اوقات کسی کی عزت سے کھلواڑ کا سبب بن جاتی ہیں اس کے علاوہ سوشل میڈیا پرچلائی جانے والی خبر کی تحقیق کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔ حکومت اور محکمہ پولیس کی جانب سے متعدد مرتبہ رہنمایانہ خطوط کی اجرائی کے باوجود سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران پھیلائی جانے والی اغوا کنندگان کی موجودگی کی خبروں کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اس صورتحال کے بعد یہ سمجھا جا رہا تھا کہ شہریوں میں سوشل میڈیا کی خبروں کے متعلق شعور اجاگر ہوگا لیکن اب بھی سوشل میڈیا پر غیر معیاری زبان اور بیان کے ساتھ کسی شخصیت یا ادارہ کو نشانہ بنانے کے علاوہ بے بنیاد خبروں کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے جو کہ عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔ ذمہ دار شہریوں کو جو خبروں کی اہمیت کا اندازہ رکھتے ہیں انہیں اس طرح کی بے بنیاد اطلاعات کو فروغ دینے سے گریز کیا جانا چاہئے کیونکہ شخصی بغض و عناد کے سبب بعض عناصر کی جانب سے ایسی خبرو ںکو عوام کے درمیان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے لیکن ان خبروں کو اس طرح جذباتی انداز میں پیش کیا جا رہاہے جنہیں عام شہری بھی آگے بھیجنے پر مجبور ہونے لگے ہیں۔شہر حیدرآباد کے علاوہ ملک بھر میں سوشل میڈیا کی خبروں کی صداقت پر بحث جاری ہے اور ان کی صداقت کے سلسلہ میں مختلف طریقہ کار کی نشاندہی کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی سوشل میڈیا پر بغیر کچھ سمجھے خبروں کو آگے فارورڈ کردیئے جانے کے عادی افراد اس مسئلہ کی سنگین نوعیت کو سمجھ نہیں پا رہے ہیں کیونکہ بے بنیاد اطلاعات کو پھیلانے سے آپ خود قانونی رسہ کشی کا شکار بن سکتے ہیں کیونکہ جو لوگ بدامنی اور کسی کی تضحیک کے لئے کوئی تصویر یا ویڈیو وائرل کرتے ہیں وہ خود محفوظ ہوجاتے ہیں لیکن انہیں پھیلانے والوں کے لئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں کیونکہ جو لوگ ایسی خبریں وائرل کرتے ہیں ان میں بڑی تعداد شہر ہی نہیں بلکہ ملک کے باہر ہوتی ہے جن تک رسائی ممکن نہیں ہوتی اسی لئے سائبر کرائم ان لوگوں کے خلاف کاروائی پر مجبور ہوجاتا ہے جو بہ آسانی گرفتار کئے جاسکے ہیں۔