ایک شخص گرفتار، پرانی ویڈیو پیش کرنے کا ادعا۔ کمشنر سائبرآباد کا بیان
حیدرآباد۔ یکم ڈسمبر (سیاست نیوز) کمشنر پولیس سائبر آباد سی وی آنند نے سوشیل میڈیا پر اوقافی جائیدادوں سے متعلق بعض گمراہ کن اور اشتعال انگیز ویڈیو جاری کرنے کا سختی سے نوٹ لیا ہے ۔ اس سلسلہ میں سائبر آباد پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ویڈیو تیار کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ۔ سی وی آنند نے بتایا کہ مادھا پور کے ایک قبرستان کی بے حرمتی اور قبضہ کے بارے میں تیار کردہ ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پر تیزی سے گشت کر رہا ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں حقائق کا پتہ چلانے پر مادھا پور کے قبرستان کے بارے میں دی گئی اطلاع غلط ثابت ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ امن و ضبط کی صورتحال کو بگاڑنے کی اس کوشش کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے سائبر کرائم پولیس نے مقدمہ درج کیا اور ویڈیو تیار کرنے والے شخص کو حراست میں لیا گیا ۔ کمشنر پولیس کے مطابق حراست میں لئے گئے شخص نے بتایا کہ ایک سال قبل اس نے یہ ویڈیو تیار کیا تھا لیکن کسی شخص نے اس ویڈیو کو نئے ویڈیو کی طرح دوبارہ سوشیل میڈیا میں عام کردیا ہے ۔ مزید تحقیقات پر پتہ چلا کہ پرانے شہر کے کسی علاقہ سے یہ ویڈیو سوشیل میڈیا میں پھیلایا گیا اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے نام پر کام کرنے والی کسی تنظیم نے یہ کارراوئی کی ہے ۔ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ مادھا پور کے جس قبرستان کے بارے میں ویڈیو جاری کیا گیا ، وہاں اب کوئی ناجائز قبضے نہیں ہیں جس کے طرح کے ویڈیو میں ظاہر کیا گیا ہے ۔ ایک سال قبل کے ویڈیو کو تازہ ویڈیو کی طرح پیش کرنے کا مقصد صورتحال کو بگاڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں پر سائبر کرائم پولیس خصوصی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سی وی آنند نے سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح کے گمراہ کن پروپگنڈہ کے ذمہ داروں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کریں ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کو بھی یہ ویڈیو موصول ہوا جو کہ کسی صحافتی برادری سے تعلق رکھنے والے شخص نے روانہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا پر گمراہ کن پروپگنڈہ کی صورت میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے ۔