سوشیل میڈیا سے جائیدادوں کا اندازہ نوٹس کی اجرائی متوقع

ٹیکس چوری کرنے والوں کی نشاندہی ، محکمہ انکم ٹیکس کی حکمت عملی
حیدرآباد۔11ستمبر(سیاست نیوز) محکمہ انکم ٹیکس اب آپ کے سوشل میڈیا کے ذریعہ آپ کی جائیداد کا اندازہ لگاتے ہوئے آپ کو نوٹس جاری کرے گا اور ٹیکس چوری کرنے والوں کی نشاندہی کو ممکن بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ حکومت ہند کی جانب سے کالے دھن کے خلاف شروع کردہ مبینہ مہم کے دوران اب لارسن اینڈ ٹربو انفوٹیک (ایل اینڈ ٹی ) سے کئے گئے معاہدہ کے مطابق اب شہریوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعہ ان کی خریداری تفریح اور ان کے اخراجات و آمدنی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں لارسن اینڈ ٹربو کے ہمراہ کئے گئے معاہدہ کے مطابق سوشل میڈیا کے ذریعہ حاصل ہونے والی اطلاعات جس میں اکثر لوگ اپنی خریداری و مصروفیات کے علاوہ تفریحی سرگرمیوں کی تفصیلات درج کرتے ہیں ان کی آمدنی کا جائزہ لیتے ہوئے ان کے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے حاصل کی جانے والی اطلاعات کے ذریعہ انہیں نوٹس جاری کی جائیں گی۔ بتایاجاتاہے کہ اس معاہدہ میں اس بات کا بھی تذکرہ موجود ہے کہ سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والے افراد کی جانب سے فراہم کی جانے والی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے ان کے انکم ٹیکس کھاتوں کی تفصیل بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ان کی جانب سے ادا کردہ ٹیکس اور ان کے اخراجات و سفری تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد ہی اس بات کا قطعی فیصلہ کیا جائے گا کہ انہیں نوٹس جاری کی جائے یا ان کے خلاف کاروائی شروع کی جائے۔ غیر محسوب آمدنی کے ذریعہ کی جانے والی خریداری اور اس کے اخراجات کے متعلق سوشل میڈیا پر فراہم کی جانے والی تفصیلات کے بعد مشتبہ افراد کی مکمل چھان بین کو ممکن بنایا جائے گا۔ بتایاجاتاہے کہ ایل اینڈ ٹی سے کئے گئے معاہدہ میں اس بات کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے کہ اگر کوئی بیرون ملک سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی خرچ کرتا ہے تو اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ آمدنی جو دکھائی جا رہی ہے اتنی ہی خرچ ہو رہی ہے یا پھر اس سے کہیں زیادہ آمدنی خرچ کی جا رہی ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعہ کی جانے والی اس تحقیق کو پراجکٹ ’انسائیٹ ‘ کا نام دیا ہے اور اس پراجکٹ کے ذریعہ ای۔انفورسمنٹ کو ممکن بنائے جانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کے بعد حکومت کی جانب سے شروع کردہ ’آپریشن کلین منی‘ کے حصہ کے طور پر دیکھا جا رہاہے اور کہا جا رہا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں جو رجحان عام ہو رہا ہے اور لوگ اپنی مصروفیات بالخصوص تفریح‘ خریداری ‘ ہوٹلنگ و دیگر امور کو فیس بک‘ ٹوئیٹر‘ انسٹا گرام کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ڈالنے لگے ہیں اس کے ذریعہ ان تک رسائی حاصل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے اور جائزہ لیا جائے گا کہ کیا انہوں نے جو اخراجات کئے یا خریداری کی ہے وہ محسوب آمدنی کے ذریعہ کی گئی یا پھر غیر محسوب آمدنی کے ذریعہ تفریح‘ سیاحت‘ خریداری وغیرہ کی جا رہی ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں کو توقع ہے کہ اس پراجکٹ کے ذریعہ کی جانے والی کوشش سے ملک کے ٹیکس دہندگان کی فہرست میں کافی اضافہ ہوگا کیونکہ سوشل میڈیا ٹیکس نا دہندگان اور ٹیکس چوری کے مرتکبین تک رسائی میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔