سوشل میڈیا کا بیجا استعمال روکنے پر غور : شنڈے

پٹنہ ، 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج سوشل میڈیا کے مبینہ ’’غلط استعمال‘‘ کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کیلئے ’’اشتعال انگیز‘‘ تصاویر کو خلط ملط کرکے پیش کیا جارہا ہے، اور کہا کہ اُن کی وزارت اس بارے میں انسدادی اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ ’’وزارت داخلہ میں رہتے ہوئے میں دیکھ رہا ہوں کہ پرانی اشتعال انگیز تصاویر کو فیس بک پر پیش کیا جارہا ہے جو فرقہ وارانہ فسادات کا موجب بنتا ہے،‘‘ شنڈے نے مظفرنگر فسادات کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ وزیر موصوف یہاں ایک ہندی اخبار کی شروعات پر تقریب سے مخاطب تھے۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار اور صدر آر جے ڈی لالو پرساد بھی موجود تھے۔ شنڈے نے کہا، ’’حال میں چند اشتعال انگیز ایٹمس شمال مشرق کے تعلق سے دیکھنے میں آئے اور سخت کارروائی کی گئی‘‘۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا: ’’سوشل میڈیا کے برے اثر کو دیکھتے ہوئے جو سماج کو غلط سمت پر ڈال رہا ہے ہم ان پر کچھ حدیں قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔‘‘ شنڈے نے تحقیقاتی صحافت کے نام پر حقائق کو ’’توڑ مروڑنے‘‘ پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ میڈیا کیلئے دیانتدارانہ صحافت کی برقراری ایک چیلنج ہے۔ انھوں نے کہا، ’’آج اس بارے میں سوالیہ نشان لگا ہے کہ میڈیا رپورٹس میں کتنی سچائی ہوتی ہے … یہ اخبارات کیلئے بڑا چیلنج ہے کہ صحافت کی دیانتداری کو برقرار رکھا جائے۔ شنڈے نے کہا کہ پرنٹ میڈیا کو انٹرنٹ پر معلومات کی تیزتر فراہمی سے بھی چیلنج درپیش ہے۔