نئی دہلی۔5اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سوشل میڈیا پر غیر ضروری تبصرے، جارحانہ ردعمل اور کسی بھی موضوع یہاں تک کہ ججس اور عدالتی کارروائیوں کے بارے میں رائے دینے پر سپریم کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا اور اس بات سے اتفاق کیا کہ قانون سازی ضروری ہے۔ عدالت نے ایک سینئر ایڈوکیٹ اور سابق سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن صدر کے اس تبصرے پر برہمی ظاہر کی کہ ججس کی اکثریت موافق حکومت ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھنولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اس طرح کے تبصرے کرنے والوں کو سپریم کورٹ آنا چاہئے اور وہ دیکھیں کہ یہاں کس طرح حکومت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بنچ نے نامور وکلا فالی ایس نریمان اور ہریش سالوے کی تشویش سے بھی اتفاق کیا۔ قبل ازیں عاملہ کی جانب سے عدلیہ کی سرگرمیوں پر اعتراض کرتے ہوئے اس سے عاملہ کے دائرہ کار میں دخل اندازی کا الزام عائد کیا جاچکا ہے۔