برقی ، زمین و مواصلات پر منفی اثرات ، شہر میں بڑھتی گرمی نقصان دہ ، ماہر موسمیات
حیدرآباد۔30مارچ (سیاست نیوز) سورج کی خطرناک حد تک بڑھ رہی اضافی شعائیں کرہ ارض کو شدید نقصان پہنچانے کی حامل ہوتی جا رہی ہیں۔ یہ شعائیں نہ صرف زمین کو نقصان پہنچارہی ہیں بلکہ ان شعائوں کے منفی اثرات ریڈیائی مواصلاتی نظام کے علاوہ برقی نظام سربراہی پر بھی مرتب ہوں گے۔ سورج کی گرمی میں ہونے والے اضافہ کے اثرات کرہ ارض میں موجود زندگی فراہم کرنے کی صلاحیتوں پر کاری ضرب ثابت ہو سکتی ہے۔ طاقتور شمسی شعائیں عرصہ دراز سے فراموش کردی گئی تھیں لیکن 4برس قبل کیپلر مشن کی دریافت کے بعد سائنسدانوں کی توجہ اس جانب مرکوز ہوئی۔عالمی سطح پر 1859میں اس شدت کی شعائیں محسوس کی گئی تھیں اور پھر اب وہی خطرناک شعائیں زمین کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔اس وقت آئے طوفان شمسی کے جو منفی اثرات ظاہر ہوئے تھے ان میں زمین کو تحفظ فراہم کرنے والی تہہ کو ہونے والے نقصان کے علاوہ ٹیلی گراف سسٹم میں آیا بگاڑ شامل ہے۔ شہر میں جس تیزی کے ساتھ موسم کی تبدیلی نوٹ کی جا رہی ہے اسے ماہرین موسمیات خطرناک تصور کرنے لگے ہیں۔ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی لو کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے‘ ما ہرین کے بموجب شدید گرمی کے باعث پیدا ہونے والے اختلاج کی کیفیت سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کیا جانا ازحد ضروری ہے۔دھوپ کی تمازت سے محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال لو لگنے سے بچنے میں معاون و مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ماحولیات میں آرہی تبدیلیوں کے اثرات موسم پر مرتب ہو رہے ہیں‘اسی لئے یہ ضروری ہیکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے موسم کو بچایا جائے چونکہ موسم کی تبدیلی کے اثرات انسانی زندگیوں پر مرتب ہو رہے ہیں۔ موسم گرما میں دھوپ کی شدت و تمازت سے نہ صرف ضعیف العمر افراد کو محفوظ رہنے کی ضرورت ہے بلکہ نوجوانوں کو بھی لو لگنے کا شکار ہونے سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے چاہئیے۔ موسم گرما میں ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال نہ صرف معدے میں پیدا ہونے والے بگاڑ کو روک سکتا ہے بلکہ ٹھنڈے مشروبات گرمی سے راحت بخشتے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہیکہ لو لگنے کے واقعات سے بچنے کیلئے سب سے بہتر شدید دھوپ کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے۔