نئی دہلی۔ 24 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کے ارکان بشمول اس کے بانی و معاون یسٰین اور ریاض بھٹکل نے سورت پر نیوکلیئر وار ہیڈس کے ساتھ حملے کا منصوبہ بنایا تھا اور اُنھوں نے پاکستان سے اسے حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آج عدالت میں دائر کردہ 277 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں بتایا کہ یٰسین بھٹکل اور دیگر انڈین مجاہدین کارکن جولائی 2008 ء میں سورت اور احمدآباد کو سلسلہ وار بم دھماکوں کے ذریعہ نشانہ بنانے میں ناکام رہے ۔ اس کے بعد انھوں نے سورت کو نیوکلیئر حملے کا نشانہ بنانے کیلئے پاکستان سے نیوکلیئر وار ہیڈس حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ۔ این آئی اے نے گزشتہ سال یکم جون کو انڈین مجاہدین کے دو سرکردہ ارکان کے مابین انٹرنیٹ چیاٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یٰسین نے ریاض سے خواہش کی تھی کہ پاکستان سے نیوکلیئر بم حاصل کرے ۔ اُس نے یہ بھی جاننا چاہا کہ کیا نیوکلیئر بم کے حصول کے سلسلے میں کوئی بات چیت ہوئی ہے ۔ اس کے جواب میں ریاض نے تردید کی اور کہا کہ اگر صحیح دیکھا جائے تو پاکستان میں ہر چیز دستیاب ہے۔ یٰسین نے ریاض سے کہا کہ سورت پر نیوکلیئر بم حملے کئے جانے چاہئے ۔ اُس کے بعد یٰسین نے ریاض سے خواہش کی کہ وہ سورت پر حملے کیلئے نیوکلیئر بم حاصل کرنے کی کوشش کرے ۔ این آئی اے نے مزید کہا کہ ریاض نے یٰسین بھٹکل کو بتایا کہ ایسے کسی حملے میں مسلمان بھی مارے جائیں گے ۔
اس کے جواب میں یٰسین نے کہا کہ وہ ہر مسلم بستی کی مساجد میں پوسٹرس چسپاں کرے گا جس میں اُن سے خواہش کی جائے گی کہ وہ خاموشی کے ساتھ ٹاؤن کا تخلیہ کردیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یٰسین بھٹکل ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا ارادہ رکھتا تھا ۔ این آئی اے نے مزید بتایا کہ 24 اور 25 جولائی 2008 ء کے درمیانی شب یٰسین اور دیگر انڈین مجاہدین ارکان نے سورت میں مختلف پرہجوم مقامات پر آئی ای ڈی نصب کئے تھے ۔ ان کے علاوہ چند دیگر کارندوں نے احمدآباد میں 32آئی ای ڈی نصب کئے لیکن سورت میں ایک بھی آئی ای ڈی دھماکہ نہیں ہوا جس کی وجہ سے ملزمین کو مایوسی ہوئی ۔ این آئی اے نے مزید کہا کہ انڈین مجاہدین نے اپنے سرگرم ارکان کے ساتھ مل کر راجستھان میں ایک نیا ’’موڈیول‘‘ تیار کرلیا تھا تاکہ ملک میں دہشت گرد سرگرمیاں انجام دی جاسکیں۔ این آئی اے نے یٰسین بھٹکل اور دیگر 3 کے خلاف پیش کردہ اس چارج شیٹ میں کہا کہ انڈین مجاہدین کے راجستھان موڈیول سے وابستہ ارکان ریاض بھٹکل سے مسلسل ربط میں تھے جس کا ٹھکانہ پاکستان میں ہے ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ یٰسین بھٹکل نے اسلحہ و گولہ بارود کے حصول کیلئے نیپال میں موجود ماؤسٹوں سے مد د طلب کی لیکن اُسے اپنے مقصد میں کامیابی نہیں مل سکی کیونکہ یہ اسلحہ بہت زیادہ مہنگے تھے۔ یٰسین نے 25 جون 2013 ء کو ریاض بھٹکل کے ساتھ انٹرنیٹ چیاٹنگ کے دوران اس کا ذکر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک دن قبل سرکردہ ماؤسٹ لیڈر سے اُس کی ملاقات ہوئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ ماؤسٹ لیڈر نے ہتھیاروں کی سربراہی کیلئے کافی بھاری رقومات کی مانگ کی ہے ۔ این آئی اے نے بتایا کہ پاکستان کی انٹلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے انڈین مجاہدین کارکنوں کو عالمی دہشت گرد گروپ جیسے القاعدہ سے روابط قائم کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا تھا ۔
اس کے علاوہ آئی ایس آئی نے یٰسین بھٹکل کے گروپ کو ٹریننگ دینے سے اتفاق کیا۔ چارج شیٹ کے مطابق انڈین مجاہدین نے آئی ایس آئی کے ساتھ روابط منقطع کرتے ہوئے القاعدہ کی طرف اپنا جھکاؤ ظاہر کیا کیونکہ انڈین مجاہدین کا یہ احساس تھا کہ پاکستانی ایجنسی ’’حقیقی جہادی نظریئے ‘‘ کے خلاف ہے۔ تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا کہ آئی ایس آئی نے ہندوستان میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے انڈین مجاہدین کارکنوں کو مالیاتی اور مادی مدد فراہم کی ہے ۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ انڈین مجاہدین کو آئی ایس آئی کی جانب سے باقاعدہ فنڈ فراہم کیا جارہا ہے ۔ این آئی اے نے بتایا کہ آئی ایس آئی انڈین مجاہدین کی سرگرمیوں پر مکمل کنٹرول کرنا چاہتی تھی اسی لئے دہشت گرد گروپ کے ارکان آئی ایس آئی کی ہدایت پر عمل کیا کرتے ہیں۔ (متعلقہ خبر صفحہ 3پر)