سوجنا چودھری کی کمپنی دیوالیہ کی شکار

ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف مرکزی وزیر کی درخواست سپریم کورٹ میں مسترد
حیدرآباد ۔ 2 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : مرکزی مملکتی وزیر سوجنا چودھری کو گذشتہ روز زبردست دھکہ پہونچا اور ان کی سوجنا انڈسٹریز لمٹیڈ کمپنی دیوالیہ کے دہانے پر پہونچ گئی جب سپریم کورٹ نے حیدرآباد ہائی کورٹ کے ایک حکم کی منسوخی کے لیے ان کی درخواست کو مسترد کردیا ۔ ماریشیس کمرشیل بینک ( ایم سی بی ) نے اس کمپنی کو دئیے گئے 106 کروڑ روپئے کے قرض کی وصولی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست کی تھی اور اس کمپنی کو دیوالیہ کی شکار قرار دینے کی اپیل کی تھی اور حیدرآباد ہائی کورٹ نے ماریشیس کمرشیل بینک کے استدلال کو جائز قرار دیا تھا ۔ واضح رہے کہ ماریشیس میں سوجنا چودھری کی ہیسٹا کمپنی لمٹیڈ نے ایم سی بی سے قرض حاصل کیا تھا ۔ جسٹس چلمشور اور جسٹس ابھئے منوہر سپرے پر مشتمل سپریم کورٹ بنچ نے گذشتہ روز سوجنا چودھری کی درخواست کو مسترد کردیا جس کے ساتھ ہی قانونی راحت کے تمام دروازہ بند ہوگئے اور ان کی کمپنی دیوالیہ کا عمل بھی از خود شروع ہوگیا ۔ سوجنا کا استدلال تھا کہ قرض حاصل کرنے والی کمپنی کی نادہندگی کے باوجود ضمانت دہندہ کمپنی کا دیوالیہ نہیں نکالا جاسکتا ۔ حیدرآباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں دئیے گئے اپنے فیصلہ میں سوجنا یونیورسل انڈسٹریز کو ہدایت کی تھی کہ ماریشیس کمرشیل بینک سے حاصل کردہ قرض واپس کئے جائیں کیوں کہ اس نے حصول قرض کے لیے خاطی کمپنی کی طرف سے ضمانت دی تھی ۔ برطانوی ہائی کورٹ نے بھی ماریشیس کمرشیل بینک کے حق میں فیصلہ دیا تھا جس کے بعد اس بینک نے سوجنا چودھری کی کمپنی کے دیوالیہ کے لیے برطانوی ہائی کورٹ اور حیدرآباد ہائی کورٹ میں بیک وقت درخواستیں دائر کی تھی ۔ سوجنا چودھری کی کمپنی نے قرض حاصل کرنے والی کمپنی کی طرف سے اقساط میں قرض واپس کرنے سے اتفاق کیا تھا لیکن وعدہ پر عمل نہ کئے جانے کے بعد اس کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی تھی ۔۔