سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویشناک

حیدرآباد۔یکم جنوری( سیاست نیوز) سوائن فلو جیسی مہلک بیماری کے متعلق حکومت کی جانب سے اختیار کردہ رویہ پر عوام میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے اور تاحال 10اموات کی توثیق ہوچکی ہے ۔ اسی طرح ریاست کے مختلف اضلاع بشمول حیدرآباد میں سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں ہورہے اضافہ کے متعلق جو رویہ سرکاری دواخانوں کی جانب سے اختیار کیا جارہا ہے وہ ناقابل فہم ہے ۔ گذشتہ ماہ ڈسمبر کے دوران 22 سوائن فلو کے مریض دواخانوں سے رجوع ہوئے اور تقریباً 8مریضوں کی موت مذکورہ بیماری سے واقع ہوئی ہے ۔ اس کے باوجود سرکاری طور پر اس بات کی تردید کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سوائن فلو سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے ۔ گذشتہ دنوں گاندھی ہاسپٹل میں ایک حاملہ خاتون کی موت اور عثمانیہ ہاسپٹل میں ایک شخص کی موت کے بعد سوائن فلو سے ہونے والی اموات کی تعداد 10تک پہنچ چکی ہے لیکن اس کے باوجود محکمہ صحت عامہ کی جانب سے اختیار کردہ رویہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سوائن فلو کے تعلق سے عوام میں شعور بیداری اور حفظان صحت کے اقدامات کے بجائے حکومت مسئلہ کو نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے۔ سال 2014ء کے دوران سوائن فلو مریضوں کی تعداد میں جو اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے اور 2009ء کی طرح سوائن فلو کی وباء کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ وزارت صحت تلنگانہ کی جانب سے یہ دعوے کئے جارہے ہیں کہ شہر کے تمام دواخانوں میں سوائن فلو کے علاج کی ادویات کا وافر اسٹاک موجود ہے لیکن سرکاری دواخانوں میں شریک سوائن فلو کے مریضوں کی حالت بتدریج ابتر ہوتی جارہی ہے ۔ حکومت کو چاہیئے کہ فوری طور پر سوائن فلو کے متعلق شعور بیداری مہم کا آغاز کرتے ہوئے حفظان صحت کے اقدامات میں بہتری پیدا کرے لیکن حکومت ایسا کرنے کے بجائے ذرائع ابلاغ اداروں کے ذریعہ موصول ہونے والی سوائن فلو کے سبب اموات کی تردید کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوائن فلو کی تشخیص کیلئے یہ ضروری ہے کہ مرض کی فوری طور پر نشاندہی کی جائے ۔ ڈاکٹرس کے بموجب مسلسل کھانسی اور تیز بخار سوائن فلو کی علامات میں شامل ہیں جس کے سبب انسان کا دفاعی نظام کمزور پڑ جاتا ہے ۔ مریض کے دفاعی نظام کی کمزوری کے سبب ادویات کا فوری اثر ممکن نہیں ہوتا اسی لئے سوائن فلو بیماری مہلک ثابت ہوتی ہے ۔ ڈاکٹرس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صاف صفائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ہاتھ دھوئے اور نفاست اختیار کریں۔ ماہرین کے بموجب سوائن فلو کے زیادہ تر خطرات حاملہ خواتین کو ہوتے ہیں اسی لئے حاملہ خواتین کو چاہیئے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔