سوائن فلو کی روک تھام پر حکومت کے اقدامات ندارد

بڑھتے مریضوں سے شہریوں میں تشویش، شعور بیداری مہم پر زور
حیدرآباد27  ستمبر (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ نواحی علاقوں میں سوائن فلو کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے باوجود سرکاری طور پر اس وبائی مرض کے تدارک کے لئے اقدامات نہ کئے جانے سے عوام میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ ریاست تلنگانہ کے علاوہ ریاست آندھراپردیش میں جاری سوائن فلو کی وباء سے ہورہی اموات کے باوجود حکومت کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب عوام بالخصوص سرکاری دواخانوں کے عملہ میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ گاندھی ہاسپٹل میں حکومت نے سوائن فلو کے مریضوں کی تشخیص کیلئے علیحدہ کمرہ مختص کرتے ہوئے مریضوں کو سہولت فراہم کرنے کا آغاز کیا ہے لیکن مریضوں کی سہولت سے زیادہ اس کمرہ کا مقصد مرض کو مزید پھیلنے سے روکنے کی کوشش ہے اور عوام میں اس بات کا شدت سے احساس پیدا ہوتا جارہا ہے کہ حکومت سوائن فلو اور ڈینگو جیسے خطرناک امراض سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ سابق میں سوائن فلو کی وباء پھیلنے کی صورت میں شہر کے تقریباً تمام سرکاری دواخانوں میں خصوصی نگہداشت والے کمرے تیار کرتے ہوئے مریضوں کو سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کئے گئے تھے لیکن اِس مرتبہ گاندھی ہاسپٹل اور کورنٹی کے علاوہ کسی اور دواخانہ میں ایسے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے مرض کی شناخت میں دشواریاں پیدا ہورہی ہیں۔ شدید بخار اور اعضاء شکنی کی شکایت سے دواخانوں کو رجوع ہونے والے مریضوں کے معائنوں کی فوری سہولت دستیاب نہیں ہے بلکہ کارپوریٹ دواخانوں سے رجوع ہونے والوں کو بھی آئی پی این کی جانب سے فراہم کی جانے والی کٹ حاصل کرنے تک انتظار کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ گزشتہ 3 یوم کے دوران سوائن فلو کے سبب مزید دو اموات واقع ہوچکی ہیں اور ڈینگو سے متاثرہ کئی افراد زیرعلاج ہیں لیکن اس کے باوجود سرکاری طور پر ان وبائی امراض کو پھیلنے سے روکنے کے لئے عملی طور پر اقدامات نہ کئے جانے کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اِسی لئے حکومت بالخصوص ضلع انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ عوامی شعور بیداری مہم کے ذریعہ صاف صفائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کا آغاز کریں تاکہ سوائن فلو اور ڈینگو کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔