امرتسر 6 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) سنہری گردوارہ میں فوج کے آپریشن بلیو اسٹار کے 30 سال کی تکمیل پر آج شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے والینٹرس کی ٹاسک فورس اور ایک انقلابی سکھ گروپ کے کارکنوں کے مابین جھڑپ میں کم از کم 12 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ امرتسر میں اکال تخت عمارت کے اندر دونوں گروپس کے درجنوں افراد کھلے عام تلواروں اور لاٹھیوں کا استعمال کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔ کئی افراد کو پناہ کی تلاش میں بھاگتے ہوئے دیکھا گیا ۔ عینی شاہدین ین کہا کہ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب شرومنی اکالی دل ( امرتسر ) کے کارکنوں کو شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی ٹاسک فورس والینٹرس نے تلواریں اور دوسرے روایتی ہتھیار دکھانے اور موافق خالصتان نعرے لگانے سے روکنے کی کوشش کی ۔ اس کے نتیجہ میں فریقین کے مابین ایک مذہبی تقریب کے فوری بعد جھڑپ ہوگئی ۔
عمارت کے اندر کشیدگی بڑھتی گئی ۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی اس دوران بدسلوکی کی گئی ۔ اس عمارت کے احاطہ میں پولیس کے سینئر عہدیداروں کو سادہ لباس میں تعینات کردیا گیا ہے ۔ جس وقت یہ جھڑپ ہوئی اس وقت پربندھک کمیٹی کے اعلی قائدین بشمول اس کے صدر اوتا سنگھ مکر اور اکال تخت کے جتھیدار گربچن سنگھ بھی موجود تھے ۔ گربچن سنگھ نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ابتدائی قیاس یہ ہے کہ کچھ مفادات حاصلہ اس کے پس پردہ ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سابق آئی پی ایس عہدیدار سمرنجیت سنگھ مان احتجاجیوں کی قیادت کر رہے تھے ۔ یہ لوگ خالصتان موافق نعرے لگا رہے تھے ۔ سمرنجیت سنگھ مان کو جب وہاں تقریر کرنے سے روکا گیا تو یہ صورتحال پیدا ہوئی ۔