سنہری اقوال

٭ دنیا میں سب سے اچھے کام دو ہیں۔ ایک اخلاق و کردار کی اصلاح ، دوسرے علم کی روشنی پھیلانا۔
٭ ایسی خوشی سے بچو جو کل غم کا کانٹا بن کر دکھ دے۔
٭ دشمنوں کے سامنے ایسی گفتگو کرو کہ اگر وہ دوست بن جائیں تو پھر تمہیں شرمسار نہ ہونا پڑے۔
٭ انسان پریشان اس وقت ہوتا ہے جب وہ وقت سے پہلے اور ضرورت سے زیادہ مانگتا ہے۔
٭ دنیا کو جیتنا چاہتے ہو تو آواز میں نرمی پیدا کرو۔
٭ انسان ایک دکان ہے اور زبان اس کا تالا ہے۔ جب تالا کھلتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ دکان کوئلے کی ہے یا سونے کی ۔
٭ حسد کرنے والے کیلئے یہی سزا کافی ہے کہ جب تم خوش ہوتے ہو تو وہ اداس ہوجاتا ہے۔
٭ جو کچھ بھی مانگنا ہو، اپنے رب سے مانگو جو واپسی کا تقاضا نہیں کرتا۔
٭ انسان ہوکر ایسے کام نہ کرو، جس سے انسانیت کا دامن داغدار ہوجائے۔
٭ دشمن اور قرض سے کبھی لاپرواہی نہ برتو۔
٭ سب سے زیادہ سکھی معاشرہ وہ ہے جس میں ہر شخص ایک دوسرے کیلئے دلی احترام کا جذبہ رکھتا ہے۔