لاہور۔7جون ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے اس حاملہ خاتون کے والد کو سزائے قید سنائی ہے جسے اپنی پسند کے مرد کے ساتھ شادی کرنے پر سنگسار کردیا گیا تھا ۔ پولیس نے ملزم محمد عظیم کو سات روزہ تحویل کے خاتمہ کے بعد اے ٹی سی لاہور میں پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ پولیس کو ملزم کی مزید تحویل کی ضرورت نہیں کیونکہ جو کچھ بھی پوچھنا تھا ملزم نے ایک بیان کے ذریعہ اسے ریکارڈ کروایا ہے جس کے بعد جج نے ملزم محمد عظیم کو جیل بھیج دیا ۔
دوسری طرف پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزم محمد عظیم نے اس بات کا اعتراف نہیں کیا ہے کہ اس کی 25سالہ بیٹی فرزآنہ پروین کی سنگساری میں وہ خود بھی شامل تھا ۔ پولیس نے بتایا کہ عظیم نے اپنے بیان میں بتایا کہ سنگساری میں فرزانہ کے دو بیٹے اور اس کا سابق شوہر شامل تھے ۔ فرزانہ نے اقبال نامی شخص سے محبت کی شادی کی تھی ‘ دونوں کا تعلق یہاں سے 80کلومیٹر دور ننکانہ صاحب سے تھا جبکہ فرزانہ کے ارکان خاندان نے اقبال پر فرزانہ کا اغوا کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ یہ ادعا بھی کیا گیا کہ فرزانہ مظہر نامی ایک شخص سے پہلے ہی شادی کرچکی تھی جبکہ اقبال نے فرزانہ کو اپنے جال میں پھنسا کر بغیر طلاق لئے شادی پر مجبور کیا ۔