مظفرنگر ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایک غنڈہ کو گرفتارکرنے موضع سیکری پہنچنے والی ایک پولیس ٹیم پر مقامی افراد کی جانب سے کی گئی سنگباری میں 10 پولیس اہلکار بشمول ایک خاتون سب انسپکٹر زخمی ہوگئے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ کل رونما ہوا جہاں دیہاتیوں نے شدید برہمی کی حالت میں پولیس اہلکاروں پر اندھادھند سنگباری شروع کردی اور اسطرح پنا نامی ایک غنڈہ کو پولیس گرفتار نہیں کرسکی جو لوٹ مار کے واقعہ میں ملوث تھا۔
یہی نہیں بلکہ برہم دیہاتیوں نے پولیس کی ایک جیپ کو بھی نقصان پہنچایا۔ زخمیوں میں سب انسپکٹر آزاد علی اور خاتون سب انسپکٹر رگھبیر کور بھی شامل ہیں، جنہیں بغرض علاج دواخانہ میں شریک کیا گیا ہے۔ دریں اثناء پولیس نے بتایا کہ اس واقعہ کے رونما ہونے کے بعد موضع سیکری میں زائد پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے اور اب حالات قابو میں ہیں۔ دوسری طرف ایس ایس پی ایچ این سنگھ نے کہا کہ پولیس ٹیم جس غنڈہ کو گرفتار کرنے پہنچی تھی، اس کی تلاش جاری ہے۔
اجتماعی عصمت ریزی تحقیقات پر ہائیکورٹ کی ہدایت
کولکتہ ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کولکتہ ہائیکورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو ہدایت کی ہیکہ مادھیم گرام اجتماعی عصمت ریزی معاملہ کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کی درخواست کے موقف پر اندرون سات روز اسے مطلع کیا جائے۔ درخواست میں 16 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جسٹس دینکردتا اجتماعی عصمت ریزی معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کی درخواست پر سماعت کررہے ہیں جو متوفیہ کے والد کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔ ہائیکورٹ نے متوفیہ کے ارکان خاندان کو سیکوریٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ اس معاملہ پر آئندہ سماعت 15 جنوری کو مقرر ہے۔