بی جے پی سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ کی احتجاج سے علیحدگی
نئی دہلی 29 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) حکمراں بی جے پی سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ نے آج فیصلہ کیاکہ 2 ستمبر کو سنٹرل ٹریڈ یونینس کی ملک گیر ہڑتال سے علیحدگی اختیار کرلی جائے اور بتایا کہ مختلف مطالبات پر حکومت کے تیقنات کے پیش نظر مجوزہ ہڑتال میں شمولیت مناسب نہیں ہوگا۔ بی ایم ایس نے یہ فیصلہ دارالحکومت میں منعقدہ کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ جبکہ بی ایم ایس نے کل 11 سنٹرل ٹریڈ یونینس کے اجلاس میں یہ تجویز پیش کی تھی کہ مجوزہ عام ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرلی جائے کیوں کہ حکومت نے یہ تیقن دیا ہے کہ ٹریڈ یونینوں کے مطالبات کی اندرون 6 ماہ یکسوئی کردی جائے گی۔ لیکن باقیماندہ 10 ٹریڈ یونینوں نے کہاکہ وہ احتجاج پر اٹل ہیں۔ کور کمیٹی اجلاس کے بعد بی ایم ایس جنرل سکریٹری ویریش اپادھیائے نے بتایا کہ چونکہ حکومت نے ہمارے بنیادی مطالبات پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کا تیقن دیا۔
لہذا بی ایم ایس فی الحال ہڑتال میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنٹرل ٹریڈ یونینس بشمول بی ایم ایس، آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی اور ہند مزدور سبھا کے 13.49 کروڑ رجسٹرڈ ارکان ہیں اور انھیں توقع ہے کہ 40 کروڑ منظم اور غیر منظم شعبہ کے ورکرس چہارشنبہ کو ملک گیر ہڑتال میں حصہ لیں گے۔ تاہم بی ایم ایس لیڈر کا یہ استدلال ہے کہ حکومت کے واضح تیقنات کے باوجود ہڑتال کا طریقہ کار مناسب نہیں ہے اور یہ تصور کیا جائے گا کہ مجوزہ ہڑتال کے پس پردہ سیاسی محرکات کارفرما ہیں۔ قبل ازیں سینئر وزراء کے ایک بااختیار گروپ نے گزشتہ چہارشنبہ اور جمعرات کو سرکردہ ٹریڈ یونین لیڈروں سے ملاقات کرکے مجوزہ ہڑتال سے دستبرداری کیلئے ترغیب دی تھی اور یہ تیقن دیا ہے کہ ان کے مختلف مطالبات بشمول اقل ترین اجرتیں، کنٹراکٹ ورکرس اور سماجی تحفظ پر غور و خوض کیا جائے گا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی کی زیرقیادت وزارتی گروپ نے اقل ترین اُجرتوں میں اضافہ اور اس پر عمل آوری کو لازمی قرار دینے اور دیگر اقدامات کی پیشکش کی تھی۔ علاوہ ازیں وزارتی کمیٹی نے بونس کی حد میں توسیع، مختلف شعبوں کے مزدوروں بشمول تعمیراتی اور آنگن واڑی ورکرس کے لئے پراویڈنٹ فنڈ اور ہیلت انشورنس کا احاطہ کرنے کا تیقن دیا ہے۔ وزیر فینانس کی زیرقیادت کمیٹی جوکہ وزیر آئیل دھرمیندرا پردھان، وزیر توانائی پیوش گوئل، مملکتی وزیر برائے وزیراعظم دفتر (پی ایم او) جتندر سنگھ پر مشتمل ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے ٹریڈ یونین لیڈروں سے مشاورت کررہی تھی۔ بی ایم ایس نے کل کے اجلاس میں سنٹرل ٹریڈ یونینس پر واضح کردیا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں کی تکمیل کے لئے 6 ماہ کا وقت طلب کیا ہے لہذا وہ ملک گیر ہڑتال میں شمولیت کو مناسب تصور نہیں کرتی۔