٭ شوہر کا بیان قلمبند کرنے پولیس تیار
٭ اندرون دو یوم پوسٹ مارٹم کی قطعی رپورٹ
٭ ابتدائی رپورٹ پر نتیجہ اخذ کرنے سے گریز
نئی دہلی ۔ /18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پولیس ذرائع نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مرکزی وزیر ششی تھرور کی بیوی سنندا پشکر کی موت کی امکانی وجوہات میں نشیلی ادویات بکثرت استعمال بھی شامل ہے ۔ اس ضمن میں ششی تھرور کا بیان سب ڈیویژنل مجسٹریٹ کے اجلاس پر پیر کو قلمبند کیا جائے گا ۔ ڈاکٹروں نے اگرچہ ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں گزشتہ روز سنندا پشکر کی موت کو بعد پوسٹ مارٹم ’’ اچانک غیر طبعی قرار دیا ہے جس کے پیش نظر کئی پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہے لیکن یہ بھی شبہ کیا جارہا ہے کہ ڈرگس اوور ڈوس بھی ایک وجہ ہوسکتی ہے ۔
ذرائع نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی قطعی رپورٹ اندرون دو یوم موصول ہوجائے گی ۔ سب ڈیویژنل مجسٹریٹ الوک شرما نے جو اس سنسنی خیز موت کی تحقیقات کررہے ہیں آج رات پی ٹی آئی سے کہا کہ سنندا کے بیٹے اور بھائی کے علاوہ تھرور خاندان کے دو ملازمین کے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں ۔ اس سوال پر کہ آیا ششی تھرور کا بیان کب قلمبند کیا جائے گا انہوں نے جواب دیا کہ ابتداء میں وہ کل بیان قلمبند کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے لیکن انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ مرکزی وزیر اور ان کے افراد خاندان ہری دوار روانہ ہورہے ہیں چنانچہ ان کا بیان پیر کو قلمبند کیا جائے گا ۔
نعش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر سومیہ گپتا نے جو اس ہاسپٹل میں شعبہ فارنسک سائنس کے سربراہ بھی ہیں کہا کہ یہ صاف طور پر ایک اچانک اور غیر طبعی موت کا واقعہ ہے ۔ ایک مجسٹریٹ کی موجودگی میں نعش کے پوسٹ مارٹم کے بعد فارنسک میڈینس کے ایڈیشنل پروفیسر آدرش کمار نے جو ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم میں بھی شامل تھے کہا کہ (موت کیلئے ) زہر استعمال نہیں ہوا ہے ۔ اگر کوئی شخص کسی بیماری میں مبتلا ہوتا تو واقع کچھ اور ہوتا ۔ یہاں اس کا سوال نہیں ہے ۔ مجھے تحقیقات مکمل کرنے دیجئے ‘‘ ۔ ذرائع کے مطابق سنندہ کے چہرہ اور ہاتھ پر زخموں کے نشان بھی پائے گئے لیکن وہ موت کا سبب نہیں ہوسکتے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ گزشتہ روز دوپہر 1.00 بجے اور شام 7.00 بجے کے درمیان موت واقع ہوئی ہے ۔
یہ پہلے ہی معلوم تھا کہ سنندہ کو معدہ کا دق اور دیگر امراض لاحق تھے ۔ علاوہ ازیں خود کار مدافعتی نظام بھی متاثر ہوگیا تھا ۔ جس کے نتیجہ میں جسم پر نشان نمودار ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹر آدرش کمار نے توثیق کی کہ سنندہ صحت کے دن مسائل سے متاثر تھیں اور کہا کہ ان کے علاج کی تفصیلات طلب کی جارہی ہیں ۔ ڈاکٹر گپتا نے کہا کہ ’’ سنندہ کے جسم پر زخموں کے نشان تھے ۔ میں اس کی تفصیلات کا انکشاف نہیں کرسکتا ۔ یہ ایک قانونی و فوجداری طبی معاملہ ہے ۔ یہ بحث نہیں ہے کہ زخموں کی تعداد کیا ہے یا پھر ان زخموں کی موت سے کوئی تعلق ہے یا نہیں ہے ۔ نعش پر زخم کی موجودگی از خود ایک قانونی طبی کیس ہوتا ہے ‘‘ ۔ ایک ڈاکٹر نے کہا کہ بعض صورتوں میں کثرت شراب نوشی جسم میں ایسی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جن سے بالعموم نمونیا ہوجاتا ہے یا پھر بسااوقات موت واقع ہوجاتی ہے ۔ لیکن ڈاکٹروں نے مکمل پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بغیر موت کے اسباب کے بارے میں کسی قیاس آرائی سے انکار کردیا ہے ۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے سارے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے اور آئندہ دو دن میں قطعی رپورٹ دستیاب ہوجائے گی ۔
57 سالہ ششی تھرور اور 52 سالہ سنندہ نے اگست 2010 ء میں شادی کی تھی ۔ ان دونوں کی یہ تیسری شادی تھی ۔ ششی تھرور کو پہلے بیوی اور سنندہ پشکر کو پہلے شوہر سے پیدا ہوئے بچے اب بڑے ہوچکے ہیں ۔ تھرور کے بیٹے ایشان اور کنشک بھی دہلی پہونچ رہے ہیں ۔ مرکزی وزیر کی ایک بہن اسمیتا بھی لندن سے دہلی کیلئے روانہ ہوچکی ہیں ۔ یہ جوڑا /14 جنوری کو لکشادیپم فیسٹول کے دوران مشہور و معروف سری پدمانابھا سوامی مندر میں دیکھا گیا تھا ۔ ششی تھرور 2009 ء کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر کیرالا کے حلقہ تھروننتا پورم سے بھاری اکثریت سے منتخب ہوئے تھے ۔
سنندہ کی موت ‘مکمل تحقیقات
کیلئے سی پی آئی (ایم) کا مطالبہ
اسی دوران سی پی آئی (ایم) کیرالا کے ریاستی لیڈر کو ڈیئری بالا کرشنن نے ان تمام حالات اور واقعات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جن میں سنندہ پشکر کی نعش دستیاب ہوئی تھی ۔ تاہم ریاستی کانگریس اس مسئلہ پر ہنوز خاموش بہ لب ہے ۔ کیونکہ اس کے اکثر قائدین جن میں ریاستی وزیر داخلہ اور صدر پردیش کانگریس کمیٹی رمیش چنتلہ جو اے آئی سی سی اجلاس میں شرکت کیلئے نئی دہلی گئے تھے ‘ ہنوز واپس نہیں ہوسکے ہیں ۔ ششی تھرور کے حلقہ لوک سبھا تھرووننتا پورم میں سنندہ کی موت کی خبر کے ساتھ صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ دہلی کی ایک ہوٹل میں موت کی اطلاع عام ہونے کے بعد تھروننتا پورم میں ششی تھرور کی رہائش گاہ پر سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت بنادیا گیا ہے ۔