نئی دہلی 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر ششی تھرور کی اہلیہ سنندہ پشکر کی موت کی گتھی ابھی تک سلجھ نہیں پائی ہے جبکہ پولیس نے اپنی تحقیقات میں تیزی پیدا کردی ہے ۔ تحقیقات کے سلسلہ میں کئی افراد بشمول ششی تھرور ‘ سنندہ کے بھائی راجیش اور صحافی نلینی سنگھ کے علاوہ دوسروں نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کروائے ہیں۔ پولیس اور سب ڈویژنل مجسٹریٹ سنندہ کی موت کے پس پردہ محرکات کا پتہ چلا رہے ہیں اور یہ بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا ششی تھرور اور پاکستانی صحافی مہر تارڑ کے مابین مبینہ معاشقہ کا ان کی موت کے سلسلہ میں پیش آنے والے واقعات سے کیا تعلق ہوسکتا ہے ۔ سنندہ پشکر جمعہ کو دہلی کی ایک ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں۔
پولیس نے اس ہوٹل کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا مشاہدہ کیا ہے اور ششی تھرور کے خانگی عملہ سے بھی وپچھ تاچھ کی گئی ہے ۔ پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ ان افراد سے بھی پوچھ تاچھ کی جائے جن سے سنندہ نے اپنے شوہر سے جمعرات کی رات لڑائی کے بعد بات کی تھی ۔ آج صبح ششی تھرور نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ آلوک شرما کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا ۔ صبح میں تھرور نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کی تھی ۔ تھرور نے اپنے مکتوب میں کہا تھا کہ میڈیا میں اس تعلق سے جو قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں ان سے وہ پریشان ہیں۔
سنندہ پشکر کی موت : ادویات کے زیادہ استعمال کا شبہ
نئی دہلی 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس کے ذرائع نے کہا کہ سنندہ پشکر کی نعش سے الکوہل کے اجزا نہیں ملے ہیں تاہم ذہنی تناؤ کم کرنے کی ادویات کے زیادہ استعمال کا شبہ ضرور ہے ۔ ایمس کے تین ڈاکٹرس کے ایک بورڈ ان کا پوسٹ مارٹم کیا تھا اور انہوں نے کل کہا تھا کہ سنندہ پشکر کی موت اچانک و غیر فطری ہوئی ہے ۔