سمرتی ایرانی کی فلمبندی کے محرکات کی تحقیقات

پناجی، 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گوا کے چیف منسٹر لکشمی کانت پاریکر نے کہا ہے کہ سرکاری انتظامیہ تحقیقات کرے گا کہ ملبوسات کے شوروم فیب انڈیا کے ٹرائل روم میں مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے جس خفیہ کیمرہ کی نشاندہی کی ہے، وہ عمداً کی گئی حرکت تھی یا نہیں؟ اُنھوں نے بتایا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اور اب یہ پتہ چلانے کی کوشش کریں گے کہ آیا یہ جانے یا انجانے کی حرکت ہوئی، کیونکہ اکثر دوکانات میں اس طرح کے کیمرے لگائے جاتے ہیں۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے تیقن دیا تھا کہ اس واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور بعد تحقیقات ملزمین کو سزا دلوائی جائے گی۔ اس کیس میں تاحال 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس سپرنٹنڈنٹ شمالی گوا اومیش گاونکر نے بتایا کہ خفیہ کیمرہ سے دستیاب ویڈیو فلم کا تجزیہ کیا جارہا ہے جس کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کیا جائے گا۔

گارمنٹس شورومس میں خفیہ کیمروں پر سخت کارروائی
اتر پردیش پولیس کو چیف منسٹر اکھلیش یادو کی ہدایت
لکھنو، 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گوا میں ایک گارمنٹ اسٹور کے ٹرائل روم میں خفیہ کیمرہ کا پتہ چلنے کے بعد چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے آج کہاکہ اگر اس طرح کے برقی آلات ریاست کے مالس اور شورومس میں پائے گئے تو اس کے قصوروار متعلقہ پولیس اسٹیشن کے انچارج قرار دیئے جائیں گے۔ اس طرح کے واقعات کو سماج کیلئے عار قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کی ذمہ داری پولیس اسٹیشن کے انچارج پر عائد ہوگی اور اس طرح کے کیس میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ سرکاری ترجمان نے بتایا کہ چیف منسٹر نے یہ ہدایت دی ہے کہ مالس، شورومس اور شاپس کے ٹرائل رومس میں خفیہ کیمرہ یا ویڈیو ریکارڈنگ ہوتی ہے تو متعلقہ پولیس اسٹیشن کے انچارج کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اترپردیش میں کئی ایک مشہور شاپنگ مالس واقع ہیں جس کے پیش نظر چیف منسٹر کا یہ بیان عوام کو ایک راحت کا احساس دلاتا ہے۔ واضح رہے کہ گوا میں ایک گارمنٹ شاپ کے ٹرائل روم میں مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے خفیہ کیمرہ کی نشان دہی کی ، جس کے بعد خفیہ فلمبندی پر مختلف گوشوں میں برہمی کی لہر دوڑ گئی۔