سماجوادی پارٹی امیدواروں کی فہرست سے اکھلیش یادو کی لاعلمی

اختلافات کی یکسوئی کیلئے ملائم سنگھ یادو کی قیامگاہ پر مشاورتی اجلاس
لکھنو۔3اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سماجوادی پارٹی اترپردیش یونٹ کے صدر شیوپال یادو کی جانب سے 9 اسمبلی نشتسوں کے لئے امیدواروں کی نامزدگی اور 14حلقوں سے امیدواروں کی تبدیلی کے اعلان کے چند لمحوں کے اندر چیف منسٹر اکھلیش یادو نے آج اس فیصلہ سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ مستقبل میں امیدواروں کی فہرست میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ انوہں نے قدرے خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہے… میں یہاں ایک عمارت کے افتتاح کے لئے آیا ہوں … اور میں کل کانپور میں میٹرو کام شروع کروں گے۔ مستقبل میں مزید امیدواروں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ پارٹی کا ٹکٹ امن من ترپاٹھی جو کہ ایک قتل کیس کے ملزم کے فرزند ہیں کو دیئے جانے اور اتل پردھان جو کہ اکھلیش کے قریبی دوست ہیں سردھن (میرٹھ) سے پارٹی ٹکٹ دیئے جانے سے انکار کے بارے میں استفسار پر انہوں نے کہا کہ میں نے تمام اختیارات حوالے کردیئے ہیں… اب یہ اختیارات ان لوگوں کے پاس ہیں، اس مسئلہ پر مزید کریدنے پر چیف منسٹر نے کہا کہ اب میں دیانتدار بنوں یا پھر سیاستدان … لیکن میں اپنی عادتیں بدل نہیں سکتا۔ قبل ازیں حکمران سماجوادی پارٹی نے 2017ء اسمبلی انتخابات کے پیش نظر 9 اسمبلی حلقوں کے لئے امیدواروں کے نام اور 14 نشستوں کے لئے امیدواروں کی تبدیلی کا اعلان کیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیوپال یادو نے بتایا کہ کانگریس کے باغی لیڈر مکیش سریواستوا کو حلقہ پریاگپور (ضلع بہرانچ) سے اور امن منی ترپاٹھی فرزند امرمنی ترپاٹھی جو کہ ہندی شاعرہ مدھو متیا قتل کیس کے سلسلہ میں جیل میں ہیں کو حلقہ نومتنوا (ضلع مہارج گنج) سے پارٹی ٹکٹ دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سبھاش رائے کو حلقہ جلال پور (امبیڈکر نگر ضکلع ) محمد ارشاد کو ضلع نکوڈ (سہارنپور)، سنجے یادو کو اوبرا (بسونے بدھرا)، اوشا ورما کو حلقہ سنڈی (ہردوئی ضلع) امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔ جبکہ پارٹی صدر نے 140 حلقوں میں معلنہ امیدواروں کو تبدیل کردیا گیا۔ میرٹھ میں سران حلقہ سے اکھلیش یادو کے قریبی دوست اتل پردھان کی بجائے پنٹو ورما کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ پردھان جو کہ ایس پی چھاترا سبھا (طلباء تنظیم) کے سابق صدر اور اکھلیش کے با اعتماد رفیق ہیں۔ سال 2012ء کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدوار سنگیت سوم کے خلاف مقابلہ کیا لیکن انہیں تیسرا مقام حاصل ہوا تھا۔ دیگر امیدواروں بشمول پکشالیکا سنگھ جنہیں حلقہ خیرہ گڑھ سے ہٹاکر ونود کمار سیکوروار کو اور حلقہ لال پور سے بھوش سنگھ بنڈیلا کی جگہ جیوتی لودھی کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ بعدازاں پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کی قیامگاہ پر ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں رام گوپال ورما، شیوپال یادو اور اکھلیش یادو نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد رام گوپال نے یہ دعوی کیا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم پر پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ امن منی ترپاٹھی کو ٹکٹ دیئے جانے کے بارے میں دریافت کئے جانے پر رام گوپال نے کہا کہ سال 2012ء کے انتخابات میں بھی یہ کام کیا گیا تھا۔ ٹکٹوں کی تقسیم کیم عاملہ میں اکھلیش یادو کی لاعلمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری ریاستی صدر کی ہے جس میں کوئی غلطی نہیں ہے۔