ممبئی۔/20مئی، ( سیاست ڈاٹ کام ) بالی ووڈ ایکٹر سلمان خان کے ’’ ٹکر اور فرار‘‘ معاملہ میں انہیں اسوقت راحت ملی جب ایک گواہ نے مقامی عدالت کو بتایا کہ 2002ء میں جب باندرہ میں سڑک حادثہ پیش آیا اور سلمان خان کی گاڑی کے نیچے دب کر ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا، اس وقت سلمان خان نشہ میں نہیں تھے۔ 63سالہ فرانسیس فرنانڈیس جو سلمان خان کا پڑوسی ہے اور حادثہ کے مقام سے بالکل قریب اس کی رہائش گاہ ہے، نے سیشن جج ڈی ڈبلیو دیشپانڈے کو بتایا کہ حادثہ کے مقام سے آوازیں آنے پر وہ وہاں گیا تھا
اور وہاں اس نے دیکھا کہ ایک ہجوم سلمان خان کو گھیرے ہوئے ہے اور ان کے ہاتھ میں لاٹھیاں اور پتھر ہیں۔ فرنانڈیس نے کہا کہ وہ سلمان خان کو ان کے ( سلمان ) بچپن سے جانتے ہیں اور جس علاقہ میں سلمان رہا کرتے ہیں اسی علاقہ میں میری بھی رہائش گاہ ہے اور میں حادثہ کے مقام سے بھی بخوبی واقف ہوں۔ جب میں سلمان کے قریب گیا تو ان کے پاس سے الکحل کی بو نہیں آرہی تھی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سلمان نے شراب نہیں پی تھی جبکہ وہ بالکل نارمل اندا ز میں باتیں کررہے تھے اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ بھی نہیں تھی۔ گواہ کے اس بیان کو ملزم کے کٹہرے میں کھڑے سلمان خان بھی سن رہے تھے جس سے یقینا انہیں راحت ملی ہوگی۔