ممبئی۔/24جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) ممبئی شہر کے مضافاتی علاقہ باندرہ میں ’’ٹکر اور فرار ‘‘ معاملہ میں جہاں بالی ووڈ ایکٹر سلمان خان ملوث ہیں اور ان کا مقدمہ زیر دوراں ہے، وہیں ایک گواہ اپنے پچھلے بیان سے منحرف ہوگیا۔ اس نے کہاکہ قبل ازیں اس نے ایسا نہیں کہا تھا کہ سلمان خان ڈرائیونگ سیٹ سے نیچے اُتر آئے اور فرار ہوگئے۔ گواہ سچن کدم نے کہا کہ پولیس کو اس نے جو بیان دیا تھا اس کے مطابق اس نے سلمان خان کو ڈرائیونگ سیٹ سے اُترنے اور فرار ہونے کا جو بیان تھا وہ غلط تھا۔ گواہ کدم نے جونیل ساگر ہوٹل میں سیکوریٹی گارڈ تھا ، جج ڈی ڈبلیو دیشپانڈے کو یہ بات بتائی۔ قبل ازیں اس نے پولیس کو جو بیان دیا تھا
اس کے مطابق حادثہ کے بعد اس نے سلمان خان کو ڈرائیونگ سیٹ سے اُتر کر حادثہ کے مقام سے چلے جانے کا بیان دیا تھا۔ کدم نے مزید کہا کہ اس نے کہا تھا کہ ایک بڑی کار نے ایک دوکان کے شٹر کو زبردست ٹکر دی تھی۔ لہذا کدم خود اپنے ہی پچھلے بیان سے منحرف ہوگیا۔ البتہ وہ یہ بات بتانے سے قاصر رہا کہ پولیس نے آخر اس کا ’’ جھوٹا ‘‘ بیان ریکارڈ کیوں کیا۔ دوسری طرف پبلک پراسیکیوٹر جگناتھ نے عدالت سے کہا کہ گواہ کو منحرف قرار دیا جائے کیونکہ اس نے استغاثہ کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا۔ عدالت نے اب تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
جرح کے دوران گواہ نے سلمان خان کے وکیل سریکانت شیواڈ ے کو بتایا کہ اس نے حادثہ اپنی آنکھ سے نہیں دیکھا کیونکہ اس رات وہ ریستوان کے باب الداخلہ پر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔ البتہ اس نے ایک زور دار آواز سنی اور جب وہاں پہنچا تو دیکھا کہ ایک بڑی کار نے ایک دوکان کے شٹر کو ٹکر دے دی ہے۔ نیل ساگر ہوٹل باندرہ میں واقع اس بیکری اور لانڈری کے روبرو واقع ہے جہاں سلمان نے اپنی کار سے دوکان کے شٹر کو 28ستمبر 2002ء کی رات کو ٹکر دی تھی جس میں ایک شخص ہلاک اور دیگر چار زخمی ہوگئے تھے۔