مینس ۔3 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج بیلا روس کا شکریہ ادا کیا کیونکہ اس نے ہندوستان کے سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے جائز دعوے کی غیرمشروط تائید کی ہے۔ وہ صدر بیلا روس سے بات چیت کررہے تھے۔ صدر بیلاروس نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقوام متحدہ میں تعاون سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ہندوستان اور بائیلاروس نے دفاع اور سیکوریٹی کے شعبہ میں مشترکہ تعاون کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا جب صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج یہاں بائیلاروس کے صدر اے جی لوکاشنکو کے ساتھ ملاقات کے دوران باہمی تعاون و اعتماد کو مستحکم بنانے کیلئے 17 نکاتی روڈ میاپ سے اتفاق کرلیا۔ صدر پرنب مکرجی دو روزہ دورہ پر کل شب یہاں پہنچے تھے، جہاں عالیشان قصرآزادی میں میزبان صدر لوکاشنکو کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ روایتی تقریب کے بعد دونوں صدور نے دوبدو بات چیت کی۔ اس دوران دونوں قائدین نے باہمی تجارت میں فروغ کے علاوہ کانکنی، تعلیم اور بھاری مشنری کے علاوہ دیگر کئی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ بعدازاں دونوں صدور کی موجودگی میں کئی سمجھوتوں اور یادداشت ہائے مفاہمت پر دستخطیں کی گئیں۔
صدر جمہوریہ کے قافلہ کی کاروں میں ٹکر ، پروٹوکول آفیسر زخمی
اسٹاک ہوم ۔ 3 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے قافلہ کی چار کاریں جس وقت اسٹاک ہوم سے امپسلہ یونیورسٹی کی جانب جاری تھیں تو وہ ایکدوسرے سے ٹکرا گئیں جس میں ایک پروٹوکول آفیسر کو معمولی زخم آئے ۔ دریں اثناء ایک عہدیدار نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کے قافلہ کی آخری چار کاریں جن میں عام طور پر سیکوریٹی ، پروٹوکول اور کیمرہ مین ہوتے ہیں ۔ آگے چلنے والی ایک کار کے اچانک رک جانے سے ٹکرا گئیں جسے کچھ تکنیکی خرابی کی وجہ سے اچانک روکنا پڑا تھا ۔ زخمی ہونے والوں کو قریبی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ۔ امپسلہ یونیورسٹی میں صدر جمہوریہ نے گاندھی اور ٹیگور کے موضوع پر جامع تقریر کی ۔ ابتدائی طبی علاج کے بعد پروٹوکول آفیسر کو ڈسچارج کردیا گیا جو دوبارہ صدر کے قافلہ میں شامل ہوگیا جو بیلاروس جانے کی تیاریاں کررہا تھا ۔ دریں اثناء صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی قافلہ کی کار کا حادثہ سے دوچار ہونا ایک گمراہ کن خبر ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ معمولی واقعہ تھا جس میں کوئی زخمی نہیں ہوا ۔۔