حیدرآباد۔/10 جون ، ( سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ سلائی مشینوں کی تقسیم میں مبینہ بے قاعدگیوں کی شکایات پر سکریٹری اقلیتی بہبود ایم دانا کشور نے تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلہ میں اقلیتی بہبود یا پھر محکمہ پولیس کے عہدیداروں کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر اور اضلاع میں سلائی مشینوں کی تقسیم کے موقع پر امیدواروں سے مبینہ طور پر 2000 روپئے حاصل کرنے کی شکایات ملی ہیں۔ یہ رقم درمیانی افراد نے حاصل کی یا پھر کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے افراد کا اس میں رول ہے اس کا پتہ چلانے کیلئے دانا کشور نے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری اسکیمات پر عمل آوری میں رشوت ستانی کے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دانا کشور نے کہا کہ ٹریننگ ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت حکومت نے غریب اقلیتی خواتین کو سلائی مشین مفت حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں معاشی طور پر خود مکتفی بنایا جائے۔ تاہم بعض استفادہ کنندگان اور سماجی تنظیموں نے شکایت کی کہ مشین حوالے کرنے سے قبل 2 ہزار روپئے ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ دانا کشور نے کہا کہ جو کوئی بھی اس اسکام میں ملوث پائے جائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ سے تعلق کی صورت میں محکمہ جاتی کارروائی کے علاوہ پولیس میں ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام اسکیمات میں شفافیت ان کا اولین مقصد ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ سبسیڈی اسکیم اور اوون یور کار اسکیم کیلئے بجٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں چیف منسٹر سے نمائندگی کی گئی ہے۔ توقع ہے کہ جاریہ مالیاتی سال کے پہلے سہ ماہی کا بجٹ جلد جاری کیا جائے گا۔ کارپوریشن نے اوون یور کار اسکیم کے تحت درکار بجٹ کی تفصیلات محکمہ فینانس میں داخل کردی ہے جس کے ذریعہ 400 سے زائد اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں کو کار حوالے کی جائے گی۔ امیدوار بینک سے حاصل کردہ قرض کی ماہانہ ادائیگی کے بعد کار کے مالک بن جائیں گے۔ اسکیم کیلئے کارپوریشن کی جانب سے سبسیڈی فراہم کی جارہی ہے۔ کارپوریشن میں گزشتہ تین برسوں سے سبسیڈی اسکیم پر عمل آوری نہیں کی جاسکی۔ ایک مرحلہ پر چیف منسٹر نے تمام زیر التواء درخواستوں کو ختم کرتے ہوئے نئی درخواستیں طلب کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن کارپوریشن نے ابھی تک نئی درخواستیں طلب کرنے کا اعلان نہیں کیا۔ اسی دوران کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر ایم اے وحید ( آئی ایف ایس ) نے کہا کہ اسکیمات میں کسی بھی بے قاعدگی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کی مختلف اسکیمات کیلئے درکار بجٹ کے سلسلہ میں چیف منسٹر سے نمائندگی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھوٹے تاجرین کو کارپوریشن سے راست امداد فراہم کرنے کی اسکیم زیر غور ہے۔ بعض غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے شہر اور اضلاع میں بلاسودی قرض کی اسکیمات پر عمل کیا جارہا ہے اسی طرز پر کارپوریشن بھی این جی اوز کی خدمات حاصل کرتے ہوئے چھوٹے اقلیتی تاجروں کی مدد کرنے کا خواہاں ہے۔