جنسی ہراسانی، لینڈ گرابنگ، سائبر جرائم کے انسداد کیلئے سخت قانونی دفعات
نئی دہلی 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے تلنگانہ میں جنسی جرائم میں سائبر مجرمین کے علاوہ ڈکیتی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لئے ایک بل کو منظوری دے دی۔ تلنگانہ میں ناجائز کشیدہ شراب کی منتقلی و کاروبار، ڈکیتی، نشیلی ادویات کے کاروبار و استعمال، غنڈہ گردی، غیر اخلاقی سرگرمیوں،زمینات پر غیر مجاز قبضوں کے انسداد سے متعلق بل 2017 اب 1986 ء کے اُس قانون کی جگہ لے گا جو سابق متحدہ آندھراپردیش کے دائرہ کار میں شامل تھا۔ لیکن اس سے مالیاتی دھوکہ دہی جیسے موجودہ دور کے سفید پوش مجرمین کو سزا نہیں دی جاسکتی تھی۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ صدرجمہوریہ شراب کی فروخت و منتقلی، ڈکیتی، منشیات کے جرائم، غنڈہ گردی، غیر اخلاقی سرگرمیوں اور اراضیات پر ناجائز قبضوں کے انسداد کے (ترمیمی) بل 2017 کو منظوری دے دی ہے۔ تلنگانہ میں بہت جلد اسمبلی انتخابات کا سامنا کرنے والی کے چندرشیکھر راؤ کی زیرقیادت ٹی آر ایس حکومت کی یہ کلیدی قانون سازی ہے۔ اس ترمیمی بل میں جنسی جرائم، دھماکہ خیز مواد کے جرائم، اسلحہ کے اسمگلرس، سائبر دھوکہ بازوں اور مالیاتی دھوکہ بازی اور رقمی ہیر پھیر میں ملوث سفید پوش مجرمین سے نمٹنے اور اُنھیں سزا دینے کی گنجائش موجود ہے۔ حکومت تلنگانہ نے اس ترمیم کے ذریعہ بعض دیگر جرائم میں ملوث مجرمین کو سخت سزاؤں کی گنجائش فراہم کی ہے۔ بالخصوص نقلی و غیر معیاری زرعی بیجوں، کیڑے مار ادویات، کھاد کی فروخت، غذائی اشیاء میں ملاوٹ، جعلی دستاویزات کی تیاری، جنگلات کی اشیاء کی غیر مجاز فروخت، جوا اور سٹہ بازی کو بھی مستوجب سزا جرم بنایا گیا ہے جبکہ خطرناک سرگرمیوں، شراب کے غیر قانونی کاروبار، ڈکیتی، منشیات کی اسمگلنگ، زمینات پر ناجائز قبضے وغیرہ جیسے عام روایتی جرائم کے خلاف سخت کارروائی کی دفعات بدستور برقرار رہیں گی۔ سابقہ قانون سازی میں سائبر جرائم، جنسی ہراسانی، آن لائن گیمبلنگ اور جعلی دستاویزات کے واقعات کے انسداد کے لئے کوئی قانونی گنجائش نہیں تھی۔ لیکن ترمیم کے بعد ان تمام جرائم سے نمٹنے کی گنجائش فراہم ہوچکی ہے۔