ٹکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنی سے کمشنر سیول سپلائز مسٹر سی وی آنند کا تبادلہ خیال
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : محکمہ سیول سپلائز نے سفید راشن کارڈ گیرندوں کو اب آئرش ( آنکھوں کی بینائی ) کے ذریعہ اشیائے مایحتاج تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ فی الحال انگلیوں کے نشانات کے ذریعہ آن لائن سے راشن تقسیم کے عمل کو لاگو کر کے اس محکمہ نے بدعنوانیوں پر روک لگایا ہے اور اب ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے آنکھوں کی بینائی کے ذریعہ راشن تقسیم کو یقینی بنانے کے اقدامات کررہا ہے ۔ محکمہ کے کمشنر سی وی آنند نے اپنے دفتر میں آئرش ٹکنالوجی فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے نمائندوں کے ساتھ مشورہ کیا ہے اور کمپنی کے نمائندوں سے خواہش کی ہے کہ ایک ہفتہ میں آئرش کے استعمال سے متعلق تمام تفصیلات فراہم کریں ۔ ای پاس کے آغاز کے بعد ہی ان مشینوں میں مختلف طرح کی ٹکنالوجی نقائص وجود میں آرہے ہیں اور خاص طور پر دیہی باشندے جو سخت محنتی کام کرتے ہیں ان کے ہاتھوںکی انگلیوں کے نشانات ای پاس مشینوں میں میچ نہ ہونے کی وجہ سے عوام راشن حاصل کرنے سے قاصر ہیں اور خصوصا خواتین و ضعیف افراد کی انگلیوں کے نشانات کو ای پاس مشینس شناخت نہیں کرپارہی ہیں جس کی وجہ سے ایسے افراد راشن سے محروم ہوتے جارہے ہیں ۔ اس مسئلہ کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے دیہات میں وی آر اوز اور شہروں میں سیول سپلائز انسپکٹرس کے ذریعہ ان کی شناخت حاصل کر کے راشن تقسیم کرنے کا انتظام کیا ہے اور اس معاملہ میں بھی بدعنوانیوں کے واقع ہونے سے متعلقہ محکمہ سیول سپلائز کو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔ لہذا ان تمام مسائل کے حل اور بدعنوانیوں کے تدارک کے لیے محکمہ نے آئرش سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی سطح پر 17,200 راشن دکانوں کے ذریعہ راشن ای پاس مشینوں کے ذریعہ تقسیم کیا جارہا ہے ۔ اور ان ای پاس مشینوں کو آئرش سے مربوط کیا جائے گا کیوں کہ آدھار کارڈ حاصل کرنے کے وقت ہر کوئی آئرش آن لائن کیے ہوئے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے آئرش کو مربوط کرنا آسان ہے اور حکومت کو ایک آئرش مشن کے لیے 5 ہزار روپئے خرچ کرنے کی ضرورت ہے اگر آئرش سسٹم پر عمل آوری کی جائے گی تو راشن شاپوں میں ہر چیز کا باقاعدہ حساب و کتاب ہوگا اور بدعنوانیوں پر سو فیصد روک لگ سکتی ہے ۔