سفری تحدیدات انتہا پسندوں کو ٹرمپ کا ایک تحفہ

ایران کی جانب سے جوابی سفری تحدیدات ‘ پہلے سے جاری کردہ ویزے غیر متاثر  :  ایران
تہران ۔ 29جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے آج کہا کہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کا فیصلہ کہ 7مسلم غالب آبادی والے ملک سے عوام کی امریکہ میں آمد پر تحدیدات عائد کردی جائیں گی ۔ انتہا پسندوں کیلئے صدر امریکہ کا ایک عظیم تحفہ ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر میں تحریر کیا ہے کہ مسلمانوں کی امریکہ میں آمد پر امتناع تاریخ میں انتہا پسندوںکیلئے صدر امریکہ کے ایک عظیم تحفہ کے طور پر درج کیا جائے گا ۔ ٹرمپ نے انتہا پسندوں اور اُن کے حامیوں کو ایک عظیم تحفہ پیش کیا ہے ۔ اجتماعی تعصب دہشت گردوں کی بھرتی کے کاموں میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ انتہا پسند اس اقدام کے نقصانات کو اپنی صفوں میں اضافہ کیلئے استعمال کرسکتے ہیں ۔ جمعہ کے دن ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک حکم نامہ پر دستخط کئے تھے جس کے تحت پناہ گزینوں کی امریکہ میں آمد اور ایران ‘ عراق ‘ لیبیا ‘ صومالیہ ‘ سوڈان ‘ شام اور یمن کے شہریوں کو ویزا جاری کرنے پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں ۔ ایران کی وزارت خارجہ نے قبل ازیں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ امریکہ میں داخلے پر تحدیدات عائد کرنے کا جواب دے گا لیکن جواد ظریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ تحدیدات امریکی شہریوں پر بھی عائد ہوتی ہیں جو پہلے ہی سے ایک کارآمد ویزا رکھتے ہیں ۔ امریکہ کے برعکس ہمارا فیصلہ استقدامی اثر نہیں ہے ۔ جن افراد کے پاس کارآمد ایرانی ویزاہ و اُن کا خوشی سے خیرمقدم کیا جائے گا ۔ 10لاکھ سے زیادہ ایرانی امریکہ میں مقیم ہیں ۔ سفری تحدیدات توقع ہے کہ انتشہا کی وجہ بنے گی ۔ طلبہ ‘ تاجر طبقہ اور دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے خاندان ان تحدیدات سے متاثرہ وں گے ۔ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاری جانی نے کہا کہ اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ امریکہ کے ’’ پُرتشدد نسل پرست جذبہ ‘‘ کا ثبوت دیا جاسکے ۔ وزارت خاجہ نے سفر نہ کرنے کا مشورہ جاری کرتے ہوئے امریکہ کا سفر کرنے والے تمام شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اس بات کو مکمل طور پر  یقینی بنائیں کہ ان کے سفر میں رکاوٹ پیدا نہیں کی جائیں گی ۔