قاہرہ:سعودی اور اس کے اتحادی ممالک نے منگل کے روز ایک نئے فہرست جاری کی جس میں یمن‘ قطر‘ اور لیبیاکی تنظیموں او رکچھ افراد کو بلیک لسٹ کیا ہے جن پر مشتبہ دہشت گردی اور سیریا میں اسلامک شدت پسندی کے تعلق کا الزام ہے۔منگل کے روز پھر ایک مرتبہ چار ممالک سعودی عربیہ‘ متحدہ عرب امارات‘ مصرف اور بحرین نے نو تنظیموں اور نو افراد کو بلیک لسٹ کردیا‘مصرکی سرکاری نیوز ایجنسی میناکی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق’’ راست یا بالراست قطری انتظامیہ ‘‘ بطور’’ دہشت گرد‘‘ ہے۔
انادولہ نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق نئی فہرست میں تین تنظیمیں بحرین کی ہیں جبکہ چھ تنظیموں کا تعلق لیبیا سے ہے جن پر امتناع عائد کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ تین قطری‘ تین یمنی ‘ دولیبیائی اور ایک کویتی تنظیموں پر بھی یہ کہتے ہوئے امتناع عائد کردیا کہ مذکورہ ادارے ’’ سیریا میں دہشت گرد گروپس کی مدد کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے کاکام کررہے ہیں‘‘۔ بیان میں کہاگیا کہ ’’ ہمیں امید ہے کہ قطری انتظامیہ اگلے اقدام میں اس قسم کے دہشت گردوپس کو سزاء دینے کاکام کریگا‘‘۔اس میں مزید کہاگیا ہے کہ ’’ اس کو یقینی بنانے کے لئے چارممالک اور ان کے بین الاقوامی ساتھی قطر ی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے وعدے پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘‘۔ نئی فہرست پر قطری انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی تبصرہ نہیں کیاگیا ہے۔
قطر نے امریکہ سے کہاکہ اس پر امتناع کا کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ سفیر قطر مشہال بن حامد التھانی کے بیان کو سی این این نے شائع کیا جس میں انہوں نے کہاکہ ’’ ہمارے معیشت پر اس کو کوئی خراب اثر نہیں پڑیگا۔ ہماری معیشت کافی مستحکم ہے اور ہم ہمیشہ اس طرح رہ سکتے ہیں‘‘۔ عرب ممالک نے تیرہ مطالبات کے ساتھ جس میں دوحا کو ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرلینا ہے شامل تھا کی ایک فہرست جاری کی اور مذکورہ مطالبات کی یکسوٹی کے وقت بھی مقرر کیاتھا۔