سعودی نے خشوگی کے قتل پر امریکی سینٹ کے ووٹ کا ’ مداخلت‘ تصور کیا۔

ریپبلکن کے زیر قیادت سینٹ نے جمعرات کے روز یمن میں ریاض کے زیر قیادت جاری جنگ میں امریکی ملٹری مدد کو ختم کرنے اور خشوگی کے قتل پر علیحدہ طور سے ولی عہد محمد بن سلمان کو قصور وار قراردئے جانے پر ووٹ کیا ہے۔

ریاض۔متنازعہ جمال خشوگی کے قتل اور یمن میں جاری جنگ کے متعلق امریکہ سینٹ کی قراراد پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عربیہ نے پیر کے روز اس کو ’’ بیجا مداخلت‘‘ قراردیااور واشنگٹن کے ساتھ جاری مفاہمت پر غور کرنے کا انتباہ بھی دیا۔

ریپبلکن کے زیر قیادت سینٹ نے جمعرات کے روز یمن میں ریاض کے زیر قیادت جاری جنگ میں امریکی ملٹری مدد کو ختم کرنے اور خشوگی کے قتل پر علیحدہ طور سے ولی عہد محمد بن سلمان کو قصور وار قراردئے جانے پر ووٹ کیا ہے۔

بڑے پیمانے پر ووٹ صدر ڈونالڈ کے لئے تازہ وراننگ تصور کی جارہی ہے جو عالمی سطح پر مخالفت کے باوجود سعودی سلطنت کی حمایت کررہے ہیں‘ جانکاروں کا ماننا ہے سفارتی طور پر مملکت کمزور ہوجائے گی۔

سعودی کی سرکاری پریس ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں خارجی وزارت نے کہاکہ’’امریکی سینٹ کے موقع کی سعودی مملکت شدیدمذمت کرتا ہے جوغیر ضروری الزامات کے تحت کی گئی کاروائی ہے اور ہمارے داخلی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت مسترد کردی جاتی ہے‘‘یمن کے معاملے پر جس میں ملٹری کاروائی کے متعلق صدر پرکو بڑی پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایاگیا ‘ 49ڈیموکریٹس نے سات ریپلکن کے ہمراہ ووٹ ڈالے جبکہ دیگر تین ریپبلکن غیر حاضر رہے۔

اس کے علاوہ سینٹ نے ایک قرارداد کو بھی منظوری دی جس میں خشوگی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ولی عہد محمد بن سلمان کو اس کا ’ذمہ دار ‘ ٹہرایا گیا۔ سعودی کی وزرات نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ مملکت اپنے کسی بھی حکمران کے ’ عدم احترام ‘ کو برداشت نہیں کریگا۔

منسٹری کا کہنا ہے کہ’’ امریکی سینٹ کا یہ موقف ان کے لئے ایک غلط پیغام مانا جائے گا جو سعودی امریکہ رشتوں کے درمیان رخنہ پیدا کرنے کی کوششیں کررہے ہیں‘‘۔

ورلڈ ہلتھ آرگنائزیشن کے مطابق یمن میں اتحادی فوجیوں کی جانب سے 2015میں شروع کی گئی کاروائی سے اب تک 10ہزار لوگ مارے گئے ۔ مگر چند دائیں بازو گروپس کا ماننا ہے کہ اموات کے اعدا د وشمار اس سے زیادہ ہیں