نئی دہلی: روزگار کی تلاش میں سعودی عرب جانے والے ہندوستانیوں کو اب اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ ان کے موبائیل فون یا پھر لیپ ٹاپ میں فحش فلموں کے متعلق کوئی مواد نہ رہے۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئی روانگی قوانین کے متعلق جاری کردہ ہدایت میں اس بات کا اعلان کیا کہ گیا ہے کہ کوئی بھی ممنوعہ چیز تیل سے مالا مملکت میں نہیں لائی جائے۔’
’ منشیات‘ پاپی سیڈس‘ بدجانور کے گوشت پر مشتمل کھانے پینے کی چیزیں‘ کھاٹ کے پتے‘ پان مصالحہ اور اسلام کے علاوہ کسی بھی دوسرے مذہب کے متعلق تحریرات ممنوعہ چیزوں کی فہرست میں شامل ہیں۔سعودی عرب میں جادوگری کے جرم میں موت کی سزاء کا استعمال کیاجاتا ہے۔سعودی حکومت نے ملازمت حاصل کرنے کے لئے آنے والوں سے کہاکہ ہے کہ وہ کسی قسم کی تعویذ یا کالادھاگہ یا کوئی ایسے چیز جس سے آپ کے جادو کی طرف جھکاؤ کی علامت پیش کرتا ہے ساتھ رکھنے سے منع کیا ہے۔ہندوستانی عہدیدار نے کہاکہ سعودی حکومت کی جانب سے تبدیل شدہ ہدایت کی اجرائی کا مقصد ہندوستانیوں شہریوں کو اپنی ملازمت ‘ مقامی قوانین اور وہ کیا کررہے ہیں اس کے متعلق معلومات ہونا چاہئے‘۔
نئے قوانین کے مطابق ملازمت فراہم کرنے والا ایجنٹ اب کسی بھی امیدوار سے بیس ہزار سے زائد روپئے چارج نہیں کرسکتا۔سعودی عربیہ میں ہندوستانیوں کی بڑی آباد ہے۔ ہرسال تیس لاکھ ہندوستانی ملازمت کے لئے مملکت جاتے ہیں۔