سعودی قونصل خانہ کا قیام اور حج کوٹہ میں اضافہ کے لیے نمائندگی

وزیراعظم کو عنقریب چیف منسٹر کا مکتوب ، عازمین حج کی بہترین خدمات کے لیے خصوصی ہدایت
حیدرآباد۔/28جنوری، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں سعودی کونسلیٹ کے قیام اور حج 2017 کیلئے مرکز سے خصوصی کوٹہ حاصل کرنے کیلئے چیف منسٹر کی سطح پر نمائندگی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ چیف منسٹر اس سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بہت جلد مکتوب روانہ کریں گے۔ ضرورت پڑنے پر ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی قیادت میں پارٹی ارکان پارلیمنٹ وزیر اعظم سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر کا مکتوب حوالے کریں گے۔ حیدرآباد میں سعودی کونسلیٹ کے قیام کے سلسلہ میں مساعی کا اس وقت آغاز ہوا جب محمد محمود علی نے ہندوستان میں متعین سعودی سفیر سے نمائندگی کی تھی اور حیدرآباد میں کونسلیٹ کی ضرورت اور افادیت سے واقف کرایا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت سعودی عرب نے کونسلیٹ کے قیام سے اصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے تاہم ہندوستانی وزارت خارجہ کی منظوری باقی ہے۔ اس سلسلہ میں کارروائی تیز کرنے کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود سے چیف منسٹر کے دفتر نے طلب کی ہے تاکہ وزیر اعظم کو مکتوب روانہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ حج 2017 کیلئے تلنگانہ کو 2000  نشستوں کا خصوصی کوٹہ حاصل کرنے کیلئے وزیر اعظم کو مکتوب روانہ کیا جائے گا۔ جاریہ سال حکومت سعودی عرب کی جانب سے ہندوستان کے حج کوٹہ میں اضافہ کے بعد سنٹرل حج کمیٹی نے ہر ریاست کیلئے 20 فیصد کوٹہ کا اضافہ کیا ہے۔ اس طرح تلنگانہ کو 800 تا 1000 نشستوں کا اضافہ ممکن ہے۔ نئی ریاست تلنگانہ اور مسلمانوں کی زائد آبادی کے اعتبار سے مرکز سے مزید 2000 نشستوں کا خصوصی کوٹہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے تیقن دیا کہ وہ تلنگانہ کی اس درخواست پر ہمدردانہ غور کریں گے۔ واضح رہے کہ جاریہ سال سے حج انتظامات وزارت خارجہ سے وزارت اقلیتی امور کو منتقل ہوچکے ہیں۔ اسی دوران ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے بتایا کہ سعودی کونسلیٹ اور حج کوٹہ کیلئے بہت جلد عہدیداروں کے ہمراہ نئی دہلی کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ دونوں امور میں کافی سنجیدہ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد حیدرآباد میں سعودی کونسلیٹ قائم ہوں تاکہ حج اور عمرہ کے عازمین کو سہولت ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کی خدمت کے سلسلہ میں چیف منسٹر نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں اور حج کمیٹی کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا۔ محمود علی نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی اور بھلائی کے سلسلہ میں چیف منسٹر کا شمار ملک کے واحد اقلیت دوست چیف منسٹر کی حیثیت سے ہوتا ہے جو نہ صرف اعلان بلکہ اس پر عمل آوری  پر یقین رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر نے اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اقلیتوں سے متعلق جو وعدے کئے تھے ان پر عمل آوری کیلئے صرف دو دن میں احکامات جاری کردیئے گئے۔ حیدرآباد میں اسلامک سنٹر، انیس الغرباء کے ہمہ مقصدی کامپلکس کی تعمیر اور مکہ مسجد کی تزئین نو کیلئے مجموعی طور پر28 کروڑ 48لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بہت جلد یہ رقم جاری کردے گی۔ اسلامک سنٹر اور انیس الغرباء کے کامپلکس کیلئے پہلے مرحلہ میں چیف انجینئر آر اینڈ بی کو 20 کروڑ روپئے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ اسلامک کلچرل سنٹر ہندوستان کا ایک منفرد تعمیری شاہکار ہوگا جس میں اسلام اور دیگر مذاہب میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کے علاوہ انتہائی عصری کنونشن سنٹر ہوگا۔