صنعا۔ 28مارچ۔(سیاست ڈاٹ کام) یمن کے دارالحکومت صنعا میں مسلسل تیسری شب بھی شدید بمباری اور فضائی کارروائی کی گئی ۔ سعودی عرب کے زیرقیادت جنگی طیاروں نے ایران کی سرپرستی میں دہشت گردی انجام دینے والے حوثی باغیوں کا صفایا کرنے کی مہم میں تیزی پیدا کردی گئی ہے ۔ سقوط صنعا کو روکنے اور صدر عبدالربومنصور ہادی کے اقتدار کو بچانے کیلئے ہرممکنہ کوشش کی جارہی ہے ۔ صنعا میں بین الاقوامی امدادی کاموں کو انجام دینے والے ایک بیرون ورکر نے بتایا کہ کل رات شدیدبمباری کی گئی جس سے عمارتیں دہل گئیں۔ عوام اپنے ملک سے نکل کر باہر جانا چاہتے ہیں لیکن یمن سے پرواز کرنے کیلئے کوئی طیارہ موجود نہیں ہے ۔ ایک نیوز ایجنسی کے فوٹوگرافر کے مطابق یہ شدید دھماکہ خیز رات تھی۔ دارالحکومت صنعاء میں بمباری اور شعلے بھڑکنے کے بھیانک مناظر دیکھے گئے ۔ چہارشنبہ کی شب سے شروع کردہ کارروائی میں مزید تیزی لائی گئی ہے ۔ رات بھر فضائی حملے جاری رہے ۔ یہ فضائی حملے اصل میں حوثی باغیوں کے اسلحہ قانون اور ڈپوز کے علاوہ دیگر فوجی تنصیبات پر کئے گئے اور صنعا کے باہر واقعہ باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔سعودی عرب نے کہا کہ زائد از 10 ملکوں کے اتحاد کے ساتھ صدر عبدالربومنصور ہادی کے اقتدار کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔عرب اتحاد کو دیگر 10 ملکوں کی بھی حمایت حاصل ہے ۔ صدر یمن کل ہی مصر پہونچ گئے ہیں جہاں وہ عرب لیگ چوٹی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ۔ سنی زیرقیادت سعودی عرب نے کہا کہ وہ صدر ہادی کی بیدخلی کو روکنے کیلئے سخت سے سخت قدم اُٹھائے گا ۔
یمن میں بدامنی کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایرانی حوثی باغیوں کی طاقت بن کر کام کررہی ہے۔ سعودی عرب کے جنگی جہازوں نے یمن کے اصل جنوبی شہر عدن سے کئی بیرونی سفارتکاروں کو محفوظ طورپر نکال لیاہے ۔ صنعا میں ٹی وی چیانل نے رپورٹ دی ہے کہ جہاں سعودی عرب یمن میں حوثی باغیوں کی پیشقدمی کو روکنے کیلئے بمباری کی ہے وہیں سعودی عرب فورسس نے سعودی عرب کے بشمول درجنوں سفارتکاروں کا یہاں سے تخلیہ کرالیا ہے ۔ سفارتکار بعد ازاں جدہ پہونچ گئے ۔ ان تمام کو سعودی عرب کے دو بحری جہازوں سے لایا گیا تھا ۔ صدر یمن ہادی کل ہی مصر پہونچ گئے تھے جہاں وہ عرب لیگ کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ اس کانفرنس میں یمن بحران پر غورو خوض کیا جارہا ہے ۔ دو روزہ عرب لیگ کانفرنس کے ایجنڈہ میں حوثی باغیوں کیخلاف کارروائی کرنے کے اقدامات پر غور کرنا شامل ہے ۔ مصر کے تفریح مقام شرم الشیخ پر منعقد ہونے والی 26 ویں سالانہ عرب لیگ چوٹی کانفرنس میں یمن کے پریشان صدر عبدالربو منصور ہادی کے علاوہ دیگر سربراہان عرب بھی شرکت کررہے ہیں ۔ کانفرنس میں ایک عرب فورس تیار کرنے پر بھی غورو خوص کئے جانے گزشتہ 65 سال سے عرب اقوام کو وقتاً فوقتاً دہشت گردی اور بغاوت کے خطرات کا سامنا ہے ۔
’’فی الحال یمن میں زمینی آپریشن کا ارادہ نہیں‘‘
جدہ۔28مارچ۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی فوج کے آپریشنل ترجمان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال یمن میں زمینی کارروائی کا ارادہ نہیں لیکن ضرورت پڑنے پر سعودی عرب اور اِس کے اتحادی زمینی آپریشن کیلئے بھی تیار ہیں۔ بریگیڈیئر جنرل احمد اسیری نے کہاکہ ابھی تک زمینی آپریشن کا ارادہ نہیں کیونکہ صورتحال کنٹرول میں دکھائی دے رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو سعودی فورسز اور اتحادی کسی بھی قسم کے حملے سے گریز نہیں کریں گے۔