احمد الراجحی وزیر محنت، الشیخ عبدالطیف اسلامی امور اورشہزادہ بدر الفرحان وزیر ثقافت مقرر
دبئی۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ہفتہ کو علی الصباح متعدد شاہی فرامین جاری کئے ہیں جن کے بموجب وزیر محنت وسماجی بہبود ڈاکٹر علی بن ناصر الغفیض کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے بعد احمد بن سلیمان بن عبدالعزیز الراجحی کو وزارت لیبر کا قلمدان سونپنے کا حکم دیا ہے۔ سعودی فرمانروا کی جانب سے نئے شاہی فرمان کے تحت کابینہ میں ردوبدل بھی کیا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر انجینیر سعد بن عبدالعزیزالخلب کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ انجینیر بدر بن عبداللہ بن مھنا الدلامی کو یہ عہدہ سونپا گیا۔عبدالھادی بن احمد بن عبدالوھاب المنصوری کو ٹرانسپورٹ کے معاون وزیر اور محمد بن طویع بن سعد السلمی کو سول سروسز کا معاون وزیر مقررکیا گیا۔ شاہی فرمان کے تحت جامعہ حفر الباطن کے ڈائریکٹرڈاکٹر عبدالعزیز بن عبدالرحمان الصویان کو برطرف کرنے کے بعد ڈاکٹر محمد بن عبداللہ بن عبدالرحمان القحطانی کو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ فرمان کے مطابق وزارت ثقافت و اطلاعات کو دو الگ الگ محکموں کی شکل دیتے ہوئے نئی وزارت ثقاقت تشکیل دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ شہزادہ بدر الفرحان آل سعود نئے محکمہ ثقافت کے وزیر ہوں گے۔ الشیخ عبداللطیف آل الشیخ کو مذہبی امور کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ شاہی فرمان کے تحت کابینہ میں مزید تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں۔ ناصر الداؤدکو نائب وزیر داخلہ اور الشیخ صالح آل الشیخ کو وزیر مملکت مقرر کیا گیا ہے جب کہ ھیثم العوھلی کو ٹیلی کمیونیکشن کا نائب وزیر لگایا گیا ہے۔ ڈاکٹر بندر بن عبید بن حمود الرشید کو ولی عہد کا فرسٹ سکریٹری اوراحمد بن محمد بن علی الثقفی کو اسٹیٹ سکیورٹی کا مشیرمقرر کیا گیا۔ شاہی فرمان کے تحت مکہ مکرمہ اور مقامات مقدسہ کے انتظام وانصرام کیلئے شاہی اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ اتھارٹی کا انصرام وزیر اعظم کی سربراہی میں قائم بورڈ آف ڈائریکٹرز چلائے گا جن کاتقرر وزیراعظم کریں گے ۔ سعودی عرب کے محفوظ شاہی علاقوں کے انتظام وانصرام کیلئے ولیعہد محمد بن سلمان کی قیادت میں خصوصی کونسل قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔