جدہ ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں چاند نظر نہیں آیا، بروز ہفتہ 30 شعبان ہوگی اور اتوار کو یکم ؍ رمضان المبارک پہلا روزہ ہوگا۔ سعودی عرب کے مجلس اعلیٰ کے مطابق خلیجی ملکوں میں رویت کی توثیق نہیں ہوئی۔ اس لئے رمضان المبارک کا اتوار سے آغاز ہوگا۔ حکومت سعودی عرب نے رمضان کے موقع پر حرمین شریفین میں وسیع تر انتظامات کئے ہیں۔ حرم شریف میں اقطاع عالم سے آنے والے روزہ داروں کیلئے توسیع پراجکٹ کے تحت خاص سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں رمضان کے خصوصی انتظامات کو ترجیح دی ہے۔ سعودی عرب کے علماء کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رویت کی تصدیق کی گئی۔ سعودی عرب ،دوبئی کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک میں اتوار سے رمضان المبارک کا آغاز ہوگا۔ 30 سال بعد سب سے طویل روزہ ہوگا ۔ رمضان کے ابتدائی ایام میں روزہ 15.8 گھنٹے کا ہوگا اور اختتامی ایام میں 14.50 گھنٹے کا ہوگا ۔حکومت سعودی عرب نے رمضان کے دوران غیر مسلموں کی جانب سے اس ماہ کا احترام نہ کرنے پر سخت انتباہ دیا ہے جو افراد رمضان کا احترام نہیں کریں گے اور دن کے اوقات میں کھانے پینے کا عمل جاری رکھیں گے تو انہیں خارج کردیا جائے گا ۔
متحدہ عرب امارات میں اتوار سے رمضان المبارک کا آغاز
دوبئی /27 جون (فیکس) متحدہ عرب امارات سے محمد حسین قادری عارف کے بموجب امارات میں ڈاکٹر ہادف بن جوان الظاہری منسٹر آف جسٹس کی صدارت میں دیگر ممبران کے ہمراہ رویت ہلال کا اہتمام کیا گیا۔ چاند نظر نہ آنے پر 28 جون کو ۳۰؍ شعبان المعظم اور 29 جون کو یکم رمضان المبارک (پہلا روزہ) کا اعلان کیا گیا۔ ماہ صیام کی آمد سے قبل امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زائد النیہان نے ابوظہبی کی جیل میں بند قیدیوں میں سے 969 اچھے کردار والے قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا، تاکہ یہ لوگ اپنے افراد خاندان کے ساتھ رمضان المبارک کی برکتیں حاصل کرسکیں۔ امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور حاکم دوبئی شیخ محمد راشد المکتوم نے دوبئی کی جیلوں میں محروس مختلف ممالک کے قیدیوں میں سے 892 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ رمضان المبارک کی آمد سے قبل امارات کے شہروں میں بڑے بڑے خیمے لگائے گئے، جہاں پر حکومت کی جانب سے مفت افطار کا انتظام کیا جاتا ہے، جس سے مختلف ممالک کے رہنے والے مسلمان استفادہ کرتے ہیں۔