ریاض : اسلامی ملک سعودی عرب میں گذشتہ چند سال سے خواتین کو پہلی بار وہ کام کرنے کی بھی اجازت دی جانے لگی ہے ۔ جو اس سے قبل ان کیلئے ممنوع تھا ۔ رواں سال جون کے ماہ سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی ۔ اور خواتین کو کچھ دنوں پہلے جہاز اڑانے کی بھی اجازت دی گئی تھی ۔ سعودی عرب میں جہاں خواتین ڈرائیونگ کرتے نظر آتی ہیں وہیں پہلی بار انہیں عام مقامات پرنوکریاں کرنے کی بھی اجاز ت دی گئی تھی ۔ اوراسی برس سعودی عرب میں فلموں کی نمائش اور سنیما گھر کھولے جانے کی اجازت دی گئی ۔
اور اب سعودی عرب کی پہلی خاتون صحافی بھی سامنے آگئیں ہیں ۔ جو پہلی بار غیر محرم مرد کے ساتھ ٹی وی پر مشترکہ خبریں پڑھتی نظر آئیں گی ۔ جی ہا ں، سعودی عرب کے معروف اور بڑے نشریاتی اداروں میں شمار ہونے والے ادارہ سعودی ٹی وی نے اپنے نیوز چینل میں پہلی بار کسی خاتون کو کسی غیر محرم مردکے ساتھ بطور شریک نیوز کاسٹر شامل کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں وائم الدخیل کے پرو گرام کی ایک مختصر ویڈیو بھی ٹوئیٹ کی ۔
جس میں وہ نیوز پڑھتی نظرآئیں ۔ وائم الدخیل سعودیہ ٹی وی کے چینل ون پر شام کے اوقات میں بطور شریک نیوز اینکر کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ وہ نہ صرف اسٹوڈیو میں بیٹھ کر شریک اینکر کی خدمات انجام دیتی ہیں بلکہ وہ باہر جاکر پروگرام کیلئے مرد حضرات سے انٹرویوز لیتی نظر آتی ہیں ۔وائم الدخیل کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ گذشتہ چند سالوں سے صحافت سے وابستہ ہیں اور انہیں حالات حاضرہ و ملکی و عالمی سیاست سے دلچسپی ہے ۔