200 مزدور بغیر تنخواہ پھنسے ہوئے ہیں
جھنجھنو۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جھنجھنو کے تقریباً 200 مزدور جو سعودی عرب کی ایک کمپنی میں ملازم ہیں، مشرق وسطیٰ کے اس ملک میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں گذشتہ چند ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئی ہیں۔ ان کے ارکان خاندان نے اپنے ایک بیان میں یہ الزام عائد کیا۔ محمد اسحق اور محمد مسلم متوطن السیسر قصبہ (راجستھان) نے اپنے ارکان خاندان کو ٹیلیفون پر بتایا کہ وہ اور دیگر مزدور بے بس ہیں اور ان کی شکایات کی کمپنی کے عہدیدار یکسوئی نہیں کررہے ہیں۔ اسی قسم کی راحت رسانی لیبر کورٹ یا ہندوستانی سفارتخانہ برائے سعودی عرب سے بھی نہیں کی جارہی ہے۔ اسحق کے فرزند راشد نے کہا کہ ان کے والد سعودی عرب میں گذشتہ 25 سال سے ملازمت کررہے ہیں اور انہیں گذشتہ 6 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ محمد مسلم کے بھائی محمد سلیم نے کہا کہ سعودی عرب کے مختلف عہدیداروں سے ان مزدوروں نے ربط پیدا کیا تھا لیکن وہاں سے بھی انہیں کوئی راحت رسانی نہیں کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مزدور بے بس ہیں کیونکہ ان کے پاسپورٹ کمپنی میں جمع کئے گئے ہیں۔ تاہم ضلع کلکٹر بابو لال مینا نے کہا کہ ان کے پاس مزدوروں کے بارے میں مسلمہ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب میں مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ جھنجھنو کے رکن پارلیمنٹ اشوتوش اہلاوٹ نے کہا کہ وہ مزدوروں کی تفصیلات حاصل کرکے وزارت خارجہ سے مدد طلب کریں گی۔